بادامی باغ واقعہ کی مذمت‘ 5 شہروں میں ہائیکورٹ بنچوں کیلئے گورنر کو ایڈوائس بھیجی جائیگی: پنجاب کابینہ
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایوان وزیر اعلیٰ میں پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سینئر مشیر سینیٹر سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ، صوبائی وزرا، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں واقعہ بادامی باغ کی شدید مذمت کی گئی اور مسیحی برادری کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا گیا۔ اجلاس کے دوران متاثرین کے لئے مالی امداد کی فراہمی اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لیاگیا او رفیصلہ کیا گیا کہ متاثرین کی بحالی کا کام جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا جبکہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو ہر صور ت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پنجاب کابینہ نے اجلاس کے دوران اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو سستے، فوری اور ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے صوبے کے پانچ شہروں فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، گوجرانوالہ اور ڈیرہ غازی خان میں لاہور ہائی کورٹ کے اضافی بنچوں کے قیام سے متعلق گورنر پنجاب کو ایڈوائس بھجوائی جائے گی۔ گورنر پنجاب پنجاب کابینہ کی ایڈوائس کی روشنی میں اضافی بنچوں کے قیام کے حوالے سے چیف جسٹس لاہور کورٹ سے مشاورت کا عمل شروع کریں گے۔ پنجاب کابینہ نے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ 2012ءکی منظوری دے دی۔ اجلاس میں گھریلو تشدد کے سد باب کے لئے وومن پروٹیکشن پالیسی گائیڈ لائنز کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب آرمز ترمیمی بل 2012ءاور پنجاب ایکسپلوزیو ترمیمی بل 2012ءکی بھی منظوری دی گئی۔ گھروں میں کام کرنے والے کارکنوں کے لئے صوبائی کونسل کے قیام کی بھی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی مقصد کے لئے سرکاری اراضی لیز پر دینے سے قبل اس کی منظوری پنجاب کابینہ سے لی جائے گی اوراس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ جس خیراتی مقصد کے لئے سرکاری اراضی لیز پر لی گئی ہے، اراضی اسی مقصد کے لئے ہی استعمال ہو۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لیز شدہ اراضی کے غلط استعمال پر لیز منسوخ کر دی جائے گی۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ گذشتہ 10 برس کے دوران لیز پر دی گئی اراضی کے استعمال کے بارے میں جائزہ لیا جائے گا اور ایسے افراد جو لیز پر لی گئی اراضی کو تین یا چار برس تک استعمال میں نہیں لائیں گے ان کی لیز بھی منسوخ کر دی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سی این جی سٹیشنز اور پٹرول پمپس کے لئے مستقبل میں سرکاری اراضی لیز پر نہیں دی جائے گی اور 30 سالہ لیز کی مدت پوری ہونے پر لیز میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ پنجاب کابینہ نے لیز کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے پانچ نکاتی پالیسی کی منظوری دی۔ اجلاس میں ملتان میں نوازشریف یونیورسٹی آف ایگری کلچرل ایکٹ کی منظوری دی گئی اور پنجاب پنشن فنڈ کی سالانہ رپورٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں عوام کی ترقی و خوشحالی اور شفافیت و میرٹ کے فروغ کے لئے بے مثال کام کئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج پنجاب حکومت اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں سرخرو ہے۔ پنجاب حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی عوام کے سامنے ہے۔ عوام ہماری کارکردگی کے بہتر جج ہیں۔ غلطیاں اور کمزوریاں ہم سے بھی ہو سکتی ہیں کیونکہ ہم بھی انسان ہیں لیکن پانچ سال مکمل ہونے پر دلی سکون اور اطمینان ہے کہ ہم نے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اور یہ سب اچھی ٹیم اور مشترکہ کاوشوں کے باعث ہوا ہے۔ مشکلات اور مخالفت کے باوجود پنجاب حکومت نے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے ریکارڈ ترقیاتی کام مکمل کرائے ہیں۔ ہر سطح پر میرٹ اور شفافیت کو فروغ دیا گیا ہے۔ تمام تر توانائیاں عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی ہیں۔ بلاشبہ شفافیت پنجاب حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔ وسائل قومی امانت سمجھ کر عوام کے قدموں میں نچھاور کئے ہیں۔ انتہا پسندی، دہشت گردی و فرقہ واریت کے خاتمے اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ خود احتسابی کا کڑہ نظام ہمیں مزید آگے لے کر جا سکتا ہے۔ عوام کی توقعات اور ضروریات پوری کرنے کے لئے مزید محنت کرنا ہو گی۔ مجھے یقین ہے کہ ایک دن ہم قائدؒ اور اقبالؒ کے خواب کی تعبیر پا لیں گے۔ پانچ سالہ دور کے دوران اگر میری وجہ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں اس پر معذرت خواہ ہوں لیکن مجھے آپ سب کے ساتھ کام کرنے کا بہت لطف آیا ہے اور ہم نے صوبے کے عوام کو ڈلیور کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھارت ہم سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے شعبے میں مدد مانگ رہا ہے۔ پنجاب حکومت انتہائی ناموافق حالات کے باوجود ترکی سے سرمایہ کاروں کو لے کر آئی۔ کابینہ کے ارکاک نے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی کارکردگی اور صلاحیتوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔