سیالکوٹ سے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر عمران اشرف نے مسلم لیگ ن چھوڑ دی
سیالکوٹ (نامہ نگار) گذشتہ روز سیالکوٹ سے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر عمران اشرف نے مسلم لیگ (ن) کو خیرباد کہہ دیا ہے اور کہا ہے کہ افسوس کہ مقامی ایم این اے نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے یہاں تک کہ ایک غیر منتخب معاون خصوصی بنانے سے بھی گریز نہ کیا اور میرے حلقہ کے عوام سے رابطہ منقطع کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ۔ وہ اس حد تک گئے کہ میرے ووٹروں اور سپورٹروں کو مجھ سے دور رکھنے کیلئے تھانہ، کچہری اور ٹی ایم اے اہلکاروں کو ہدایت کی گئی کہ ان کی طرف سے آنے والی کسی بھی ہدایت پر عمل نہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا 2002ءکے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی مقامی قیادت نے امیدوار نہ ملنے پر میری منت سماجت کی اور مجھے PP123 کا ٹکٹ جاری کروایا۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں مسلم لیگ (ن) کا واحد ایم پی اے تھا۔ اس دوران چودھری پرویز الٰہی نے (ق) لیگ میں شامل کرنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا اور وزارت کا لالچ بھی دیا مگر میں نے میاں نواز شریف کو اپنا قائد بنائے رکھا اور جس قدر ممکن ہو سکا مسلم لیگ (ن) سے وفادار رہا۔ 2008ءمیں ایک مرتبہ پھر مجھے ٹکٹ دیا گیا اور میں اپنی نشست پر پہلے سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوا لیکن اس صورتحال سے میں نے متعدد مرتبہ صوبائی اور مرکزی قیادت کو آگاہ کیا مگر میری ایک نہ سنی گئی بلکہ مجھے پارٹی سے نکالنے کیلئے افواہیں پھیلائی گئیں۔ اگر سیالکوٹ کے شہری مجھے اجازت دیتے ہیں تو میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لوں جس پر عشائیہ میں موجود سینکڑوں افراد نے بلند آواز میں کہا کہ آپ شمولت اختیار کریں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے انجینئر عمران اشرف سیالکوٹ کے صنعتکاروں، سابق ناظمین، کونسلرز، مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران، وکلا، ڈاکٹرز سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا اور انہیں اپنا ہم خیال بنانے کی بھرپور کوشش کی۔