کاغذات نامزدگی : حکومت سے کوئی بات نہیں ہو گی : الیکشن کمشنر پنجاب ....اچھے لوگ نہیں آئیں گے تو نظام کیسے چلے گا : الیکشن کمشنر بلوچستان
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + اے پی اے) نئے کاغذات نامزدگی کی چھپائی کا کام مکمل کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایک لاکھ 20ہزار کاغذات نامزدگی کی چھپائی کی گئی، آج حکومت کو فراہم کر دئیے جائیں گے اور 18مارچ تک ملک بھر میں پہنچا دئیے جائیںگے، جنرل نشستوں کا فارم سفید، خواتین کا گلابی اور اقلیتوں کا زرد ہے۔ ادھر الیکشن کمشن نے کاغذات نامزدگی پر حکومت کے ساتھ بات چیت سے انکار کردیا ہے۔ الیکشن کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ اب اس مسئلہ پر حکومت سے کوئی بات نہیں ہوگی۔ کاغذات نامزدگی کی چھپائی کے معاملہ میں اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔ الیکشن کمشنر پنجاب جسٹس (ر) ریاض کیانی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ کاغذات نامزدگی پر حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی کیونکہ کاغذات نامزدگی میں اب تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں رہی۔ صرف عدالت کی بات مانیں گے، انہوں نے کہا کہ حکومتی نمائندوں سے ملاقات چیف الیکشن کمشنر کی موجودگی میں ہوسکتی ہے۔ ادھر رکن الیکشن کمشن بلوچستان فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی پر تنقید بلاجواز ہے۔ اچھے لوگ نہیں آئیں گے تو نظام کیسے ٹھیک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حساس پولنگ سٹیشنز کی فہرست تیار کرلی ہے۔کاغذات نامزدگی کے انگریزی مسودہ سات صفحات پر مشتمل ہے جبکہ اردو میں کاغذات نامزدگی کا مسودہ 9صفحات پر رکھا گیا ہے۔ کاغذات نامزدگی صوبائی الیکشن کمشنرز کو موصول ہونے کے بعد باقاعدہ طور پر انتخابی عمل شروع ہوجائے گا۔ کاغذات نامزدگی میں خواتین کے پولنگ سٹیشنز کے لئے کاغذات نامزدگی کا رنگ گلابی رکھا گیا ہے جبکہ اقلیتوں کیلئے کاغذات نامزدگی کا زرد رنگ رکھا گیا ہے جبکہ باقی عام ووٹرز کیلئے سفید رنگ کے کاغذات نامزدگی فراہم کئے جائینگے۔ دریں اثنا الیکشن کمشن نے انتخابات کیلئے 20کروڑ بیلٹ پیپر چھاپنے کا فیصلہ کرلیا۔ ڈی جی الیکشن کمشن شیرافگن نے کہا کہ ملک میں ووٹرز کی تعداد 8کروڑ 50ہزار سے زائد ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کیلئے 18کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے جائیںگے۔ دو کروڑ بیلٹ پیپر اضافی چھاپے جائیںگے، انتخابات کیلئے 5 فیصد بیلٹ پیپر اضافی چھاپے جاتے ہیں۔ مزید برآں آئندہ عام انتخابات کیلئے انتخابی میٹریل کی خریداری میں الیکشن کمشن کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وزارت خزانہ نے 4 ارب روپے میں سے صرف 71 کروڑ روپے جاری کئے اور موقف اختیار کیا ہے کہ باقی 3 ارب 29 کروڑ روپے نگران حکومت جاری کرے گی۔ الیکشن کمشن کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت الیکشن کمشن کو 4 ارب روپے جاری نہیں کر سکے گی۔
ارکان الکیشن کمشن