• news

کیا ہمیں بلٹ پروف گاڑیاں اور سرکاری رہائش واپس کرنا پڑے گی ؟ وزراءپریشان

اسلام آباد (سجاد ترین+ خبرنگار خصوصی) حکومت ختم ہونے سے تیس گھنٹے قبل منعقد ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ورزاءسبکدوشی کے بعد اپنی رہائش کے مسائل، سکیورٹی اور بعض دیگر تحفظات کا رونا روتے رہے۔ ذرائع نے کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ورزاءایک دوسرے سے پوچھتے رہے کہ نگران حکومت کے قیام کے بعد ہمیں بلٹ پروف گاڑیاں اور سکیورٹی واپس کرنی پڑے گی یا نگران حکومت ہم سے بلٹ پروف گاڑیاں اور سکیورٹی واپس نہیں لے گی۔ ایک اہم وزیر نے اپنے تحفظات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھ سے سرکاری رہائش گاہ خالی کروائی گئی تو میں صدر صاحب سے درخواست کروں گا کہ وہ مجھے ایوان صدر کی انیکسی میں رہائش فراہم کریں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر موصوف نے کہا کہ اگر مجھے ایوان صدر کی انیکسی میں رہائش نہ ملی توانتحابات تک میں لندن چلا جاﺅں گا کیونکہ طالبان میری جان کے دشمن ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ورزاءکو آ گاہ کیا گیا کہ انتخابات کے بعد نئی حکومت کے قیام تک موجودہ ورزاءسر کاری رہائش گاہیں استعمال کر سکتے ہیں مگر سرکاری سکیورٹی اور بلٹ پروف گاڑیوں کے بارے میں فیصلہ نگران حکومت کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن