• news

آپریشن کے دوران 4 بار لال مسجد کے قریب گیا اندر جانے نہیں دیا گیا: شاہ عبدالعزیز مجاہد

 اسلام آباد(آن لائن+ ثناءنیوز )سابق رکن قومی اسمبلی وجمعیت علماءاسلام (س) کے مرکزی رہنما شاہ عبدالعزیزمجاہد نے کہا ہے کہ سابق سیکرٹری داخلہ کمال شاہ نے مجھے بتایاکہ کچھ علماءنے ہمیں لکھ کردیا ہے کہ آپ جامعہ حفصہ کے خلاف کارروائی کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ لال مسجد میں کوئی غیرقانونی اسلحہ نہیں تھا، طارق عظیم نے آخری رات غازی عبدالرشید کو طویل ترین فون کر کے الجھائے رکھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم پرجسٹس شہزاد الشیخ کی سربراہی میں قائم لال مسجد کمشن میں بیان دیتے ہوئے کیا۔ شاہ عبدالعزیز مجاہد نے کہا کہ سابق آمر جنرل پرویزمشرف اسلام دشمنی پر اترآئے تھے اسی لیے انہوں نے لال مسجد میں آپریشن کرایا تین جولائی کو جب لال مسجد آپریشن شروع ہوا تو میں نے اس وقت کے سیکرٹری داخلہ سیدکمال شاہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ کوشش کریں کہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہو جائے، میں اس کے بعد اسلام آباد انتظامیہ کے ہمراہ لال مسجدکے قریب ایک جگہ تک گیا جہاں سے آگے جانے کی اجازت دینے سے ڈی جی نے انکار کر دیا جس کے بعد تین جولائی کی شام کو ہی اکیلا لال مسجد کے اندر گیا اور عبدالرشید غازی سے مذاکرات کئے۔ آپریشن کے دوران چار مرتبہ لال مسجدکے قریب گیا مگر مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا۔مذاکرات میں شامل علماءکرام لال مسجد کے اندر جا کر معاملہ حل کرانا چاہتے تھے مگر اعجازالحق نے کہا کہ اندر القاعدہ والے ہیں آپ نہ جائیں۔
شاہ عبدالعزیز

ای پیپر-دی نیشن