پولیس کیمپ پر حملہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں: بھارتی وزیر داخلہ
نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمار شندے نے ایک بار پھر پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری نگر میں سینٹرل ریزرو پولیس کیمپ پر ہونے والے حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ جمعرات کو پارلیمنٹ میں حملے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے سشیل کمار شندے نے کہا کہ حملہ آور فدائین معلوم ہوتے ہیں اور ان کا تعلق سرحد پار سے ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ سری نگر میں حملہ آوروں نے جن ہتھیاروں کا استعمال کیا وہ پاکستان سے لائے گئے تھے، انہوں نے کہا کہ حملے کی جگہ سے 2 اے کے رائفلز، 5میگزینز، 2پستول اور 4 دستی بم برآمد کئے گئے، اس کے علاوہ کچھ ڈائریاں بھی قبضے میں لی گئیں جن پر فون نمرز درج تھے۔ سشیل کمار سندے سے کہا کہ حملہ آور اپنے ساتھ جو اشیا لائے تھے وہ پاکستان میں ہی تیار کی گئی تھیں، مرنے والے حملہ آوروں کے قبضے سے چوٹ پر لگانے کا ایک مرہم بھی برآمد ہوا اور اس مرہم پر کراچی کی کمپنی کا پتہ درج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کیمپ پر 50 اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود دہشت گرد قریبی واقع پولیس پبلک سکول کی خاردار تاروں میں ایک حصہ کھلا ہونے کے باعث اندر گھسنے میں کامیاب ہوگئے۔ سری نگر پولیس کیمپ پر ہوئے حملے کی ذمہ داری حزب المجاہدین کی جانب سے قبول کئے جانے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں اس حوالے سے حکام کی تصدیق کا انتظار ہے۔ سری نگر میں پولیس کیمپ پر گزشتہ روز کئے گئے حملے میں 5 بھارتی پولیس اہلکار ہلاک جبکہ جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
بھارتی وزیر داخلہ