سیالکوٹ انٹرنیشنل ائرپورٹ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی وجہ سے پہلی بار بین الاقوامی سطح پر معروف ہوا
جس طرح پاکستان بنانے کا خواب علامہ محمد اقبال نے دیکھااوراسکی تعبیر قائداعظم محمد علی جناح نے پائیہ تکمیل تک پہنچایا سیالکوٹ کانام شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی وجہ سے پہلی بار بین الاقوامی سطح پر معروف ہوا یہاںکے باسیوں نے اپنی محنت اورلگن سے اس شہر کو کاروباری سطح پر متعارف کرایا۔سیالکوٹ کا جہاں حسن وجمال کا کوئی ثانی نہیں رکھتا کیونکہ میڈم نورجہاں کا مشہورگےت ”تےرے مکھڑے تے کالا کالا تل وے منڈیا سیالکوٹیا نے شہرت پائی آج کھیل کا میدان ہو یا ہسپتال میں آپریشن تھیٹر،کھلاڑیوں کے زیب تن لباس ہو،یا جلد کی بنائی کی پتلون اورجاکیٹ،یاکرکٹ کاگیند ہو یاکرکٹ کا بلا، فٹ بال ہو یہاں کی مصنوعات میں عالمی شہرت کی حامل ہیں جو اپنی مثال آپ ہے ۔اس شہرہ آفاق شہر نے ایک کارنامہ سرانجام دیا جو آج تک کوئی شہر کیا کوئی ملک سرانجام نہیں دے سکاوہ ہے نجی بین الاقوامی ایئرپوٹ جوصرف اور صرف سیالکوٹ کو یہ اعزازحاصل ہے کیونکہ سیالکوٹ میں دنیا کا پہلا نجی ایئرپورٹ بناہے۔سیالکوٹ کے تاجروں نے اپنے شہر کو بین الاقوامی سطح پرملانے کی ٹھان لی اورایک خواب دیکھا کہ سیالکوٹ میں بین الاقوامی ایئرپورٹ ہوناچاہئے لیکن اللہ تعالی نے ہمیشہ ان لوگوں کی مددکی جن کی نیتیں ٹھیک ہوتی ہیں اور محنت کرنے والوں کا ثمر سے نوازتاہے انہیں تاجروں نے ایئرپورٹ کا خواب دیکھااور اس کی تعبیرکے لئے شب وروز محنت لگن سے کی اورآج ان کا خواب کی تعبیر کے لئے سیالکوٹی تاجروں نے سب سے پہلے کوےت کا دورہ کیا اور یہاں پاکستانی کمیونٹی کے تاجروں کا اس میں بھرپورحصہ لینے کے لئے کہااور ڈائریکٹرز بننے کی آفر کی کوےت میں پی آئی اے کی پہلی پرواز سیالکوٹ سے کوےت آئی اوراب سیالکوٹ بین الاقوامی سطح پر متعارف ہوچکا ہے جو خامیا ں ہیں ان کودور کرنے کے لئے جدید ترین آلات ایئرپورٹ پر نصب کئے جارہے ہیں اور مسافروں کی سیکیورٹی کے لئے موبائل پولیس گاہے بگاہے ان علاقوں میں موجودرہتی ہے کیونکہ شروع شروع میں سیالکوٹ ایئرپورٹ پراترنے والے مسافروں کو راستے میں لوٹ لیا جاتا تھا جس پر مسافروں میں شدید پریشانی لاحق تھی جس پر ایئرپورٹ انتظامیہ نے اس کا سختی سے نوٹس لیا اور مسافرو ں کے خوف کو ختم اورانہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے سیالکوٹ لااینڈ آرڈر نافذ کرنے والے اداروں کومطلع ہی نہیں بلکہ مکمل سیکیورٹی کی ذمہ داری لینے کا کہااوراس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پولیس نے اعلی حکام نے پٹرولنگ کی نفری بڑھا دی تاکہ مسافروں میں کسی قسم کا خوف طاری نہ ہو آج سیالکوٹ ایئر پورٹ ان سیکیورٹی اداروں کی سخت محنت اور فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی وجہ سے مسافروں اورایئرلائنزسے کچھا کھچ بھررہاہے۔
۱۔سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیر پورٹ لمیٹڈ (سیال) نجی شعبے کا ایک اومیگا اور یونیک پراجیکٹ ہے جہاں جدید ترین مشینری کی تنصیب کیلئے مقدور بھر کوششیں جاری ہیں،کارگو ٹرمینل اور مسافروں کی سہولت کے لئے ٹرمینل آپریشنل ہیںائیر پورٹ سیکورٹی فورس،کسٹم حکام اور ایف آئی اے کے ارباب اختیار اپنے فرائض سر انجام دینے میں مصروفِ کار ہیں۔ مزید برآں سیال کی مینجمنٹ مسافروں کوسہولتیں بہم پہنچانے میں ہمہ تن گوش ہیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ ایوی ایشن انڈسٹری کی ایک انتہائی مستندشخصیت میجر جنرل (ر) امیر حیدر خان کو سیال کا چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ پاکستان بزنس فورم کویت کے صدرمحمدعارف بٹ بھی سیال کے ڈائریکٹر ان میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں، جس پر کویت میں مقیم سیال کے دیگر ڈائر یکٹران نے انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک خوشگوار اضافہ قرار دیا ہے۔موصوف ایک عرصہ سے کویت میں مقیم ہیںاور اپنی ذاتی کاروباری مصروفیات کے علاوہ کارِ خیر میں بھی مصروفِ عمل ہیں۔ اس طرح ان کی موجودگی سیال کے اومیگا پراجیکٹ کے کارِ خیر کو بھی تقویت پہنچائے گی۔
انٹرنیشنل ائر لائنز کا اجرائ
دیارِ غیر میں مقیم اہلِ وطن کے لئے یہ امر باعث مسرت ہے کہ سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے پی آئی اے، قطر کارگو،سعودیہ ائیر ویز کے بعد شاہین ائیر لائن نے سیالکوٹ سے جدہ اور جدہ سے سیالکوٹ کیلئے ہفتہ وار فلائیٹس کا اجراءکیا ہے۔ اسی طرح دبئی ایئر لائن بھی یکم مارچ سے سیالکوٹ سے دبئی اور دبئی سے سیالکوٹ کے لئے اپناآپریشن شروع کر رہے ہیں۔اطلاعاً عرض ہے کہ ائیر عربیہ10جنوری 2013سے سیالکوٹ سے شارجہ اور شارجہ سے سیالکوٹ کے لیے اپنا آپریشن شروع کر چکی ہیں۔ اسی طرح برٹش ائیر ویز بھی اپنے شیڈول کے مطابق رواں دواں ہے۔ مذکورہ ایئر لائنز کے ذمہ داران سے کویت آپریشن کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔ انشاءاللہ پاکستان کمیونٹی کویت جلد اس سہولت سے فیض یاب ہو جائیں گے۔جبکہ دبئی ائیر لائن ، مارچ 2013 سے سیالکوٹ اور کویت کے درمیان اپنی سروس کا آغاز کر رہے ہیں
پی آئی اے سیکٹر کویت کی خدمات
پی آئی اے کویت سیکٹر کے انچارج منیر عباس اور ان کے رفقاءکار شہباز ،سید جاوید شاہ، راحیل مرزا،سیالکوٹ سیکٹر پر سفر کرنے والوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ لاہور اور اسلام آباد کی جانب سفر کرنے والے مسافربھی ”سیال“ کو فوقیت دے رہے ہیں۔سیال مینجمنٹ کی ہر ممکن کوشش ہے کہ مسافروں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے اور مسائل سے بچا جائے اس سب کے باوجود مسافرین کرام کا تعاون درکار ہے ۔