• news

یوم قائدؒ پر ایک تقریب

 رپورٹ : مسز اقبال نسیم
نظرےہ پاکستان ٹرسٹ اےک قومی، فکری اور نظرےاتی ادارہ ہے۔ جس کا مقصد قرارداد کی رو سے دوسروں پر انحصار کی بجائے اپنی اجتماعی کاوشوں سے مملکت خداداد پاکستان کی جغرافےائی اور نظرےاتی سرحدوں کی حفاظت اور تکمےل کرنا عظےم تحرےک پاکستان کی جدوجہد مےں کارفرما جذبوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کو مستحکم کرنا ہے۔ نظرےہ پاکستان کی بنےاد 14 جولائی 1992ءکو تحرےک پاکستان کے سرگرم کارکن اور دروےش صفت وزےراعلیٰ جناب غلام حےدر وائےں نے رکھی تھی۔ اس کے فرائض مےں نظرےہ پاکستان کی نشرواشاعت قومی تارےخ کی ترتےب وتدوےن ماضی ومستقبل کو علامہ اقبال اور قائداعظم کے فکروعمل کی روشنی مےں مربوط کرکے مساوات وعدل پر مبنی اسلامی نظام پےش کرنا شامل ہے۔”نظرےہ پاکستان فورم سعودی عرب“ کے زےراہتمام شعبہ خواتےن کی طرف سے ےوم قائد شاندار طرےقے سے مناےا گےا۔ اس تقرےب کا اہتمام پاکستان انٹرنےشنل سکول العزےزہ جدہ کی دوپہر کی شفٹ کے طلباءوطالبات کے ساتھ درد دل رکھنے والے سچے سچے پاکستانی کونسلر اےجوکےشن جناب سکندر حےات کے تعاون سے کےا گےا۔ نظرےہ پاکستان کا بنےادی مقصد نوجوان نسل کو قائداعظم اور علامہ اقبال کا پےغام دےنا ہے۔ اس لئے بچوں نے قائداعظم کی زندگی اور پاکستان کی جدوجہد پر تقارےرکےں۔ قومی اور ملی ترانے پےش کئے۔ نظرےہ پاکستان اور اےوان قائداعظم کے اغراض ومقاصد بتائے اور قائد کی سالگرہ کا کےک کاٹا جس کا اہتمام محترمہ مسز صفےہ اسحاق نے کےا۔
جو قومےں اپنے قومی رہنماو¿ں کو ےاد رکھتی ہےں۔ ان کے مقدر کے ستارے دنےائے افق پر آفتاب ومہتاب بن کر چمکتے ہےں اور جو اپنے ہےروز کے احسانات کو فراموش کردےتی ہےں۔ تباہی اور بربادی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو نظرےہ پاکستان کی اہمےت اور پاکستان کے اغراض ومقاصد باربار بتائےں اور اپنے ملک وقوم سے محبت کرنا سکھائےں اور انہےں عظےم تر پاکستان بنانے مےں ان کی اہمےت ان پر واضح کرےں۔ پروگرام کی مہمان خصوصی محترم بےگم رفعت سعود پوری تھےں۔ معزز مہمانان مےں محترمہ مہمانان مےں محترمہ بےگم عائشہ امےر محمد خان صاحبہ شبنم زاہد صاحبہ، اقبال نسےم صاحبہ، نجمہ احمد صاحبہ، وائس پرنسپل محترمہ رخشندہ محمود صاحبہ، محترم تبسم تبسم علوی صاحبہ، محترمہ روبےلہ جمےل صاحبہ، محترمہ فوزےہ خان (صحافی) صاحبہ، محترمہ شاہدہ جمےل صاحبہ محترمہ مسز وقار النساءنے شرکت کی۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے کےا گےا۔جماعت پنجم کے طالب علم عبدالرحمٰن فضل نے اپنی خوبصورت آواز مےں تلاوت کی۔ ترجمہ عبداللہ نے پےش کےا۔ علی رضا نے جناب رسالت مآب نے نعتےہ کلام پےش کےا۔ کمپےرنگ کے فرائض نسےم فاطمہ نے انجام دئےے طلباءنے اے قائداعظم تےرا احسان ہے تےرا احسان“ نظم پر نہاےت خوبصورت انداز مےں ٹےبلو پےش کےا جس کی تےاری مس آمنہ تبول اور مس شازےہ زمان نے کرائی۔کمپےئرنگ کے فرائص نسےم فاطمہ نے سرانجام دئےے۔ سٹےج کی سجاوٹ اور خطاطی کے فرائض محترمہ مسز اقبال نسےم صاحبہ نے سرانجام دئےے اور رےفرےشمنٹ کا انتظام کےا۔
پروگرام کی جان محترمہ صفیہ اسحاق صاحبہ کو سٹیج پر آنے کی دعوت دی گئی تو ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔مسز صفیہ اسحاق صدر نظریہ پاکستان فورم نے نہایت موثر انداز میں خطاب فرمایا۔ انہوں نے فورم کی تاریخ کو خوبصورت انداز سے اس طرح پیش کیا کہ ہال میں موجود ہر بچہ اوربڑا باآسانی سمجھ سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان قومی‘ فکری اور خود مختاری کا نام ہے ،اس کا مقصد پاکستان کو مستحکم کرنا ہے اور نظریہ پاکستان ایک ایسا ادارہ ہے جو کسی سے کوئی فنڈ نہیں لیتا اور اپنی مدد آپ کے تحت کام کرتا ہے۔ مسزشبنم زاہد سماجی اور نظریاتی رہنما نے فرمودات قائداعظم، علامہ اقبالؒ اور مادر ملت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم آج اپنے ان ننھے منے طلباء و طالبات کو یہ پیغام دے کر ہم اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ بیگم عائشہ امیر محمد خان نے محترم مجید نظامی صاحب کا پیغام موثر اندازسے پیش کیا۔ مسز رخشندہ محمود نے دو قومی نظریہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں کبھی بھی اپنے اسلاف کی قربانیوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔پاکستان دو قومی نظریے پر قائم ہوا اور یہ فرض اساتذہ کرام کا ہے کہ ہونہار بچوں کو پاکستان سے محبت کرنے کا انداز سکھائیں۔ نجمہ احمد نے قران وحدیث کی روشنی میں نظریہ پاکستان پر خطاب کیا۔مسز عالیہ انور نے دو قومی نظریہ کو مفصل انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا۔ کہ دو قومی نظریہ تو اسلام کا نظریہ ہے۔ اس سے روگردانی کرنا روح قائد اور اقبالؒ کے سامنے شرمندہ ہونے کے مترادف ہے اور انہوں نے قائداعظمؒ کے بارے میں کہا کہ ایسی شخصیت کے لئے تاریخ کو مدتوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جسکی کرنیں آج بھی دنیا کو منور کر رہی ہیں۔ قائد ایک ایسے لیڈر تھے جو نڈر بیباک اور اپنے مقصدکے حصول پر کوئی سودے بازی نہیں کرتے تھے۔مسز تبسم علوی نے قائداعظم پر خوبصورت نظم پیش کی۔نجمہ شاہین نے آج اور بعد کا پاکستان پرنظم پیش کی۔ مسز وقارالنساء نے بھی اظہار خیال کیا۔
مسز مسعود پوری نے بڑے موثر انداز میں استحکام پاکستان پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج کے طلبا کے اپنے اسلاف کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل ہونی چاہیے۔پروگرام کے آخر میں بیگم صفیہ اسحاق نے اساتذہ کوقائداعظم ایوارڈ سرٹیفکیٹ سے نوازا جن میں مسز عالیہ انور‘مسزرخشندہ محمود‘ مسز رسا فاروقی‘ مسز انوا ر النسائ‘ شاہینہ ارشد‘ فوزیہ نعیم‘ مسز نزہت‘ آمنہ بتول‘ شازیہ زمان‘ نسیم فاطمہ‘ نسرین فاطمہ‘ مسز صبا اویس‘ فردوس ناہید‘ مسز غزالہ‘ ناہید رضا‘ نجمہ احمد‘ شبنم زاہد شامل ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل سکول العزیزیہ کی طرف سے مسز صفیہ اسحاق کو تعریفی سند سے نوازا گیا۔مسزعالیہ انور نے کہا ہمارے پاس الفاظ نہیں کہ ہم مسز صفیہ اسحاق کی خدمات کو سراہیں۔ اللہ انہیں جزائے خیر دے جو یہ ملک و قوم کی خدمت بڑے موثر انداز سے دیار غیر میں بیٹھ کر سرانجام دے رہی ہیں۔آخرمیں ٹیبلو پیش کرنے والے طلبا اور طالبات کو انعامات سے نوازا گیا اور قومی ترانہ پیش کرنے کے بعد ریفریشمنٹ سے نوازا گیا۔
نظریہ پاکستان کے موجودہ چیئرمین اور تحریک پاکستان کے سرگر م کارکن اور نامور صحافی جناب مجید نظامی ہیں جو دور حاضر کے عظیم مجاہد ہیں جنہوں نے نظریہ پاکستان کے پلیٹ فارم پر پوری قوم کی ذہنی اور نظریاتی آبیاری کرنے کی ذمہ داری لی ہے۔ انہیں قوی امید ہے کہ پاکستانی قوم قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو دن دگنی رات چوگنی ترقی اورخوشحالی دینے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن