سندر سٹیٹ میں کاروبار کے آغاز کیلئے مزید ایک سال کا وقت دیا جائے : صنعتکار
لاہور (خبر نگار) صوبہ پنجاب کے صنعتی و کاروباری حلقوں نے حکومت پنجاب کی طرف سے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں صنعتیں قائم نہ کرنے والے صنعتکاروں سے ان کے پلاٹس کی جبری واپسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال میں ان صنعتی پلاٹس کے مالکان کو صنعتکاری کے آغاز کی خاطر مزید ایک سال کی توسیع دی جائے۔ اس حکومتی اقدام سے صنعتی و کاروباری طبقہ کا حکومت پنجاب پر اعتماد مزید پختہ ہو گا۔ صنعتی و کاروباری حلقوں کا مو¿قف ہے کہ سندر انڈسٹریل اسٹیت کا مقصد لاہور کے مضافات میں صنعتی سرگرمیوں کا ایک مرکز قائم کرنا تھا‘ جہاں صنعتکاری کا ایک انتہائی پرامن او رباسہولت ماحول فراہم کر کے نہ صرف ملکی ترقی و خوشحالی میں حصہ ڈالا جا سکے‘ بلکہ لوگوں کی ایک کثیر تعداد کیلئے باعزت روزگار کا بھی بندوبست ہو سکے‘ مگر ہنسوز یہ خواب مکمل طور پر شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا‘ کیونکہ توانائی کے شدید بحران نے پوری پاکستانی قوم کی زندگی اجیرن اور صنعتی ترقی کا پہیہ جام کر رکھا ہے۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت صوبے میں کتنی ہی انڈسٹریل اسٹیٹس کیوں نہ قائم کر لے‘ اگر وہاں صنعتکاروں کو بجلی اور سوئی گیس ہی دستیاب نہ ہو گی تو صنعتی سرگرمیاں کیسے شروع ہو سکیں گی۔