• news

اسمبلیوں کی تحلیل ‘ قومی اور صوبائی الیکشن ایک ساتھ‘ وزیراعظم نے آج چاروں وزرائے اعلی کو بلا لیا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ ایجنسیاں) حکومت نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانے کے لئے کوششیں شروع کر دی ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملک بھر میں ایک ہی روز انتخابات کے لئے وزیراعظم نے چاروں وزرائے اعلیٰ سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لئے وزیراعظم نے چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو آج اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔ وزرائے اعلیٰ کو دعوت نامے بھیج دیے گئے ہیں۔ وزیراعظم کا موقف ہے کہ حکومت ایک ہی روز انتخابات چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی نے مسلم لیگ ن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیراعظم کی دعوت قبول کر لی ہے۔ شہباز شریف آج ظہرانے پر وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔ ثنا نیوز کے مطابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وزرائے اعلیٰ کے درمیان آج الوداعی ملاقات ہوگی اور 19مارچ تک صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل اور 9مئی کو عام انتخابات کے انعقاد پر اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی اس بارے میں حکمران اتحاد میں مشاورت مکمل ہو گئی ہے۔ قومی مفاہمت کیلئے ایوان صدر کا مسلم لیگ ن کے صدر سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے رابطہ متوقع ہے۔ آج الوداعی ملاقات میں عام انتخابات نگران حکومتوں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا وزیراعظم وزرائے اعلیٰ کو الوداعیہ دیں گے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ان دنوں لندن میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگران وزیراعظم کی نامزدگی کے معاملے پر درمیانی راستہ نکالے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کا دونوں اپنی پانچوں نامزدگیوں سے دستبردار ہونےکا بھی امکان ہے۔ فریقین کی جانب سے لچک کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد ہونے سے پہلے حل کرنے کی حتی الامکان کوشش کی جائے گی وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ملاقات کا امکان ہے۔ ایوان صدر کی جانب سے نوازشریف سے رابطے کے بارے میں جب صدارتی ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر سے استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ سیاست میں کچھ حرف آخر نہیں ہوتا سیاسی قیادت کے درمیان ملاقاتوں ،رابطوں کا امکان ہروقت موجود رہتا ہے۔ دریں اثناءصدر آصف علی زرداری سے اسلم رئیسانی اور جے یو آئی کے رہنما مولانا شیرانی نے ملاقات کی جس میں بلوچستان حکومت میں شامل دیگر جماعتوں کے ارکان شامل تھے۔ جے یو آئی ف بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن نشستوں پر بیٹھے گی۔ وزیراعلیٰ کی مشاورت سے گورنر بلوچستان کابینہ کے مستعفی ارکان کے استعفے منظور کریں گے۔ بلوچستان اسمبلی میں نیا اپوزیشن لیڈر لائے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم نئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعد نگران وزیراعلیٰ کا اعلان کریں گے۔ صدر زرداری سے رئیسانی کی ملاقات میں بلوچستان اسمبلی 19مارچ کو تحلیل کرنے پر اتفاق ہو گیا۔ زرداری رئیسانی کو منانے میں کامیاب رہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک ، وفاقی وزیر خورشید شاہ ، گورنر بلوچستان سردار ذوالفقار مگسی ، وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی اور جے یو آئی ف کے رہنما مولانا محمد شیرانی شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلوچستان اسمبلی 19مارچ کو تحلیل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ، مولانا عبدالواسع کو بلوچستان میں نیا قائد حزب اختلاف بنائے جانے کا امکان ہے ، جن کے ساتھ اسلم رئیسانی ، نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر پر مشاورت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف نے اپوزیشن میں بیٹھنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اسلم رئیسانی اور اتحادی جماعتوں سے اسلام آباد میں صلاح ومشورے مکمل کرنے کے بعد عملی اقدامات کےلئے آج کوئٹہ پہنچیں گے ، نواب محمد اسلم رئیسانی نے اپنی بحالی کے بعد کابینہ کا پہلا اجلاس کل کوئٹہ میں طلب کر لیا ہے۔ جس میں اسلام آباد میں ہونے والے فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا کہ صوبے کی کس شخصیت کو نگران وزیراعلیٰ بنایا جائے گا اس سلسلے میں مزید صلاح ومشورے کے لئے وقت مانگا گیا ہے ۔ پاکستان پےپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی آیت اللہ درانی نے کہا ہے کہ آئینی طور پر نواب محمد اسلم رئیسانی بلوچستان کے وزیراعلی وفاقی حکومت کے ساتھ تمام معاملات طے پاگئے ہیں کابینہ کے اجلاس میں ان معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اسمبلیاں

ای پیپر-دی نیشن