• news

بھارت کی ایک اور چال........ پاکستان سے دو طرفہ ہاکی سیریز منسوخ

سپورٹس رپورٹر
بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے اور وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ پاکستان ایک مسلمان ملک ہونے کی وجہ سے ہمیشہ مثبت سوچ رکھتا ہے اور اپنے دشمن کو بھی دشمن نہیں جانتا جب تک کہ کوئی اسے خود اپنا دشمن نہ بنا لے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حکومتی سطح پر تعلقات گذشتہ کچھ عرصہ سے خراب چلے آ رہے ہیں جس کے اثرات کھیلوں کے میدانوں میں بھی نمایاں نظر آتے ہیں۔ پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے جس کا ایک عرصہ تک بین الاقوامی طوطی بولتا رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی خرابی کا اثر دونوں ممالک کے کھیل ہاکی پر بھی نمایاں پڑا ہے۔ جب تک یہ دونوں ممالک آپس میں زیادہ سے زیادہ مقابلوں کا انعقاد نہیں کرینگے ایسا ممکن نہیں کہ اس خطے کی ہاکی ترقی کر سکے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان خراب تعلقات کے باوجود ہاکی سیریز کے انعقاد کے کی دونوں ممالک کی ہاکی فیڈریشن کے درمیان مذاکرات جاری تھے گذشتہ دنوں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری نے قوم کو خوشخبری دی تھی کہ اپریل میں ایک مرتبہ پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان چھ سال قبل تعطل کا شکار ہونے والی ہاکی سیریز پھر بحال ہونے جا رہی ہے۔ پاکستان اور بھارت کی دونوں حکومتوں نے اس سلسلہ میں پی ایچ ایف اور ہاکی انڈیا کو کلیئرنس لیٹر بھی جاری کر دیئے تھے گذشتہ روز اچانک پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہنگامی پریس کانفرنس بلا کر اس بات کی مایوسی کا اظہار کیا کہ چھ سال بعد بحال ہونے والے تعلقات میں تعطل پیدا ہو گیا ہے جس کی تمام ذمہ داری بھارتی حکومت کے منفی رویہ پر ہے۔ سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہمیشہ ہی بھارت کی جانب مثبت ہاتھ بڑھایا ہے لیکن شاید بھارتی حکومتی نہیں چاہتی کہ پاکستان اور بھارت کی ہاکی ٹیمیں ایک دوسرے ساتھ کھیلیں۔ اگر یہی حالات برقرار رہے تو اس کا نقصان دونوں ممالک کی ہاکی کو ہونے کے ساتھ ساتھ خطے پر بھی اثر پڑے گا۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار کھلانے والی بھارتی حکومت نے اپنی ہاکی انڈیا کو باہمی سیریز کے شروع ہونے سے 18 روز قبل ہی منع کر دیا کہ وہ پاکستان ہاکی ٹیم کی میزبانی نہ کرئے۔ بھارتی حکومت کے منفی رویئے کی وجہ سے حکومتی سطح پر بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری نہیں آ رہی ہے اگر بھارت نے یہ رویہ تبدیل نہ کیا تو مستقبل میں پاکستان ہاکی ٹیم بھی بھارت کے دورہ پر نہیں جائے گی۔ آصف باجوہ نے رواں سال دسمبر میں بھارت میں منعقد ہونے والے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی شرکت کو بھی دونوں ممالک کے تعلقات کے ساتھ مشروط کر دیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو یہ ایکشن بہت پہلے لے لینا چاہیے تھا کیونکہ بھارت جو پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا ضروری تھا کہ پہلے اسے پاکستان کے دورے پر لایا جاتا اور بعد میں اس کے گھر جا کر ہاکی سیریز کھیلی جاتی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی سیریز کی تمام تیاریاں مکمل کر لی تھی۔ ہو سکتا ہے کہ اس سلسلہ میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کو مالی نقصان بھی ہوا ہو۔ یہ مالی نقصان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان ہاکی فیڈریشن کو اپنی بین الاقوامی سرگرمیوں کو پورا کرنے کے لیے شدید مالی بحران کا سامنا تھا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری آصف باجوہ اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہاکی سیریز سے 50 سے 60 ملین کا ریونیو آنا تھا۔ افسوس کے بھارت نے پاکستان ہاکی کو نقصان پہنچانے کی بھرپور کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بھارت کے ساتھ ہاکی سیریز اور وہاں کسی بھی ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کے حوالے سے فیصلہ حکومت پاکستان کی اجازت اور ایگزیکٹو بورڈ کے مشاورت سے ہی کیا جائیگا۔ سیکرٹری پی ایچ ایف نے یہ بہت اچھا اقدام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کئی ممالک کے ساتھ باہمی ہاکی سیریز کے لیے بات چیت جاری ہے جیسے ہی کوئی مناسب وقت آیا قومی شائقین کو ملک میں اچھی ہاکی دیکھنے کو ملے گی۔
پاکستان ہاکی ٹیم ان دنوں ملائیشیا کے شہر ایپو میں 22 ویں اذلان شاہ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کھیلنے میں مصروف ہے۔ ابتدائی چار میچوں میں سے صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد پاکستان ٹیم ٹائٹل کی دوڑ سے آوٹ ہو گئی ہے۔ پاکستان نے ٹورنامنٹ میں پہلا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا جس میں پاکستان ٹیم کو چار تین سے کامیابی ملی۔ ہاکی حلقوں میں اس کامیابی پر خوش آئند قرار دیا گیا تاہم دوسرے میچ میں عالمی چیمپیئن آسٹریلیا نے پاکستانی ڈیفنس لائن کی قلعی کھول دی اور پاکستان کو چھ صفر سے مات دیدی۔ پاکستان ٹیم کا تیسرا میچ روایتی حریف بھارت سے ہوا جس میں بھی قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت نے تین ایک سے کامیابی حاصل کر کے پاکستان ٹیم کی ٹائٹل کی دوڑ میں مشکلات پیدا کر دیں۔ پاکستان ٹیم کو ٹورنامنٹ کے چوتھے میچ میں میزبان ملائیشیا کے خلاف بھاری مارجن سے کامیابی حاصل کر کے ہی اپنی مشکل کو آسان کرنا تھا تاہم میزبان ٹیم نے شاندار کھیل پیش کیا۔ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مقابلہ دو دو گول سے برابر رہا۔ آج قومی ٹیم کوریا کے خلاف اپنا آخری لیگ میچ کھیلے گی جس میں کامیابی کی صورت میں پاکستان ٹیم تیسری اور چوتھی پوزیشن کے میچ کے لیے کوالیفائی کر سکے گی۔

ای پیپر-دی نیشن