پرسوں تک طریقہ طے کرنے کا حکم بیرون ملک کوئی پاکستانی ووٹ کے حق سے محروم نہ رہے: چیف جسٹس
اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت +اے پی اے) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے انتخابی اصلاحات، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ سہولت کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ بیرون ملک کوئی بھی پاکستانی ووٹ کے حق سے محروم نہیں رہناچاہئے۔ ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار18 مارچ تک طے کیا جائے‘ الیکشن کمیشن او پی ایف اور نادرا سے مل کر نئی فہرست بنائی جائے‘چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ بیرون ملک کسی بھی پاکستانی کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رہنا چاہیے‘ کیا بیرون ملک پاکستانیوں سے متعلق معلومات پیدل چل کر آئیں گی جس دن شیڈول آگیا اورنگران حکومت کا اعلان ہونے کے بعد قانون سازی نہیں ہو سکے گی ۔سماعت کے دوران الیکشن کمشن کے وکیل منیر پراچہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اور بااختیار بنانے پر کسی کو کوئی اعتراض یا تحفظات نہیں، الیکشن کمیشن کے بارے میں ابھی ترامیم ہونا باقی ہیں۔جسٹس عظمت نے کہا کہ یہ بات تو جولائی 2012 کے بعد کی ہے، اس کے بعد کچھ نہیں کیا گیا، جس دن انتخابی شیڈول جاری ہوگیا اس کے بعدفہرستوں میں ووٹ کا اندراج ممکن نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کتنے دنوں سے کہہ رہے ہیں آپ کے پاس وقت نہیں۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ پر الیکشن کمشن میں الگ ڈیسک بنایا جائے، الیکشن کمشن وزارت اوورسیز پاکستانیز، او پی ایف اور نادرا سے معاونت لے سکتا ہے اور جتنی جلدممکن ہو یہ عمل مکمل کیا جائے‘ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ کسی کو محروم نہیں رکھا، وہ اپنے حلقے میں آکر ووٹ ڈال سکتا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ دوران سماعت عدالت نے اٹارنی جنرل اور الیکشن کمشن کو بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دینے کے اقدامات کی ہدایت کی عدالت نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل اورسیز پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے سے متعلق طریقہ کار بتائیں۔ عدالت نے امید ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن اوورسیز ووٹروں کے اندراج کو مکمل کر لے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا کم از کم ووٹ تو درج کرلیں جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل منیر پراچہ کا کہنا تھا کہ 44 لاکھ اہل ووٹروں کا اندراج کر چکے ہیں جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ جولائی 2012 کے بعد انہوں نے ایک بھی آدمی کو اوورسیز لسٹ میں شامل نہیں کیا۔ انہوں نے غلط بیان دائر کیا ہے زبانی کچھ اور تحریری کچھ کہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اتنے دن سے عملدرآمد کا کہہ رہے ہیں اب وقت بہت کم رہہ گیا ہے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے منیر پراچہ سے استفسار کیا کہ کیا وہ الیکشن کے بعد عدالتی حکم پر عمل کریں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کاغذات نامزدگی کا معاملہ حل ہو چکا ہے اب آگے بڑھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نگران حکومت کا اعلان ہونے کے بعد قانون سازی نہیں ہو سکے گی۔