شاہ زیب قتل کیس : عدالت نے نئے پراسیکیوٹر کو پیروی سے روک دیا
کراچی (نوائے وقت نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کی سماعت بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ شاہ زیب قتل کیس میں روزانہ 5 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے جائینگے۔ پراسیکیوٹر کو تبدیل جبکہ مدعی ڈی ایس پی اورنگزیب کا تبادلہ کیا گیا۔ ڈی ایس پی اورنگزیب ڈرائیونگ لائسنس برانچ کلفٹن کے انچارج تھے۔ ڈی ایس پی کے عہدے پر انسپکٹر نیئر الحسن کیخلاف ضابطہ تقرری کی گئی۔ ڈی ایس پی اورنگزیب کو سی پی او کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نئے پراسیکیوٹر مظفر سولنگی کو پیروی سے روکدیا۔ مدعی کے وکیل نے پراسیکیوٹر کی تبدیلی پر شدید اعتراض کیا تھا۔ تفتیشی افسر نے بھی درخواست جمع کرادی۔ مدعی کے وکیل فیصل صدیقی نے پراسیکیوٹر کی تبدیلی پر شدید اعتراض کیا تھا۔ مدعی کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ اس موقع پر پراسیکیوٹر کی تبدیلی کیس پر اثرانداز ہوگی۔ پراسیکیوٹر کی تبدیلی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے۔ شاہ زیب قتل کیس کی سماعت 18 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔ شاہ زیب کے والد اورنگزیب نے کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل کو تبدیل کرکے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میں ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ مجھے انصاف دیا جائے۔ امید ہے کہ یہاں انصاف مل جائیگا اور اگر ایسا نہ ہوا تو ہائیکورٹ جاﺅنگا۔ دریں اثناءسندھ ہائی کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کا مقدمہ جوینائیل سسٹم کے تحت چلانے سے متعلق درخواست دائر کردی گئی۔ درخواست گزار کے وکیل اختر حسین ایدووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ شاہ رخ جتوئی کی عمر 18سال سے کم ہے مقدمہ جوینائیل سسٹم کے تحت چلایاجائے،اگر ضرورت ہو تو دوبارہ میڈیکل بورڈ تشکیل دےکر ٹیسٹ کرائے جائیں۔ اختر حسین ایڈووکیٹ نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت 18 مارچ کو ہو گی۔