• news
  • image

”قاضی حسین احمد ہمت و جرات کا نام، پروفیسر غفور امانت و دیانت کی علامت تھے“

لاہور(خصوصی نامہ نگار)جماعت اسلامی حلقہ این اے 120 کے تحت ” قاضی تجھے سلام “ کے عنوان سے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے کہاکہ قاضی حسین احمدؒ ایک نڈر ، بے باک اور حق گو رہنما تھے ۔ پوری دنیا خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں آنے والی اسلامی بہار کے معمار تھے اور جہاد کشمیر اور جہاد افغانستان کے بانیوں میں تھے ۔ نازک موقعوں پر قاضی حسین احمد ہمیں رہنمائی اور حوصلہ دیتے تھے اور اس وقت کشمیرمیں عملاً بھارت پسپاہوچکاہے ۔ قاضی حسین احمد جہاد کشمیر کے پشتیبان تھے اور ہر لمحہ دامے درمے سخنے قدمے مجاہدین کی مد د کے لیے تیار رہے تھے ۔سید صلاح الدین نے پروفیسر غفور احمد ؒکو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ عظیم سیاست دان تھے۔انہوں نے کہاکہ قاضی حسین احمد ہمت و جرا¿ت کا نام تھے ۔ پروفیسر غفور احمد امانت و دیانت ، نرم گوئی کی علامت رہے جبکہ مریم جمیلہ اللہ اور رسول کی خاطر اپنے امیر ماں باپ کو چھوڑ کر مہاجر بنیں اور نفسا نفسی کے اس دور میں عزیمت کا ایک روشن باب بن گئیں ۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاکہ آج مرحوم قائدین کی جدوجہد کے نتیجے میں ہی پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان بنا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں ۔ شخصیات کی بجائے نظریات کی بنیاد پر ووٹ دیں ۔ امیر العظیم نے کہا کہ پروفیسر غفور احمد نے سیاست کو ذریعہ معاش نہیں بنایا اور پوری زندگی اس طرح کی آلائشوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھا ۔ قاضی حسین احمد آ ج کے سیاستدانوں ، نوجوانوں ، بزرگوں اور سیاسی و رکرز کے لیے آئیڈیل تھے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ قاضی حسین احمد اور پروفیسر غفور احمد عہد ساز اور بڑے آدمی تھے ۔ ان بزرگوں نے بھٹو آمریت کا مقابلہ کیا ۔ جماعت اسلامی کے کارکن کو فکری رہنمائی مہیا کی ۔ قاضی صاحب مجاہد ملت تھے وہ نہ صرف جماعت کے رہنما تھے بلکہ ہم بھی ان سے مختلف امور پر رہنمائی لیتے تھے ۔ جلسہ سے تحریک انصاف کے رہنما حفیظ نیازی ، جمعیت العلمائے اسلام کے رہنما مولانا امجد خان ، جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا عبدالرحمن لدھیانوی ، بلال یاسین ، سید احسان اللہ وقاص اور خلیق احمد بٹ نے بھی خطاب کیا۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن