لال مسجد: شجاعت نے مشورہ دیا آپریشن کے سوا کوئی حل نہیں: شوکت عزیز
اسلام آباد ( وقائع نگارخصوصی/ نوائے وقت نیوز) لال مسجد کمشن کا اجلاس جسٹس شہزاد شیخ کی زیرصدارت ہوا۔ سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کیا گیا۔ شوکت عزیز نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ معاملہ سول انتظامیہ کے بس سے باہر ہوگیا تھا۔ آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ چوھری شجاعت نے مشورہ دیا کہ اب آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ حکومت کی طرف سے چودھری شجاعت حسین، اعجاز الحق اور طارق عظیم بات چیت کر رہے تھے۔ جب معاملہ حل نہیں ہو پایا تو مشاورت سے آپریشن کیا گیا۔ لال مسجد آپریشن مکمل طور پر ملٹری تھا، مذاکرات کی ناکامی کے بعد کوئی اور چارہ نہ رہا۔ لال مسجد آپریشن میں ہلاکتوں پر افسوس ہے۔ لال مسجد آپریشن سے میرا کوئی تعلق نہیں، مجھ سے منظوری لی گئی نہ ہی لال مسجد والوں کے مطالبات مجھ تک پہنچائے گئے۔کمشن نے استفسار کیا کیا آپریشن کیلئے وزارت داخلہ کی طرف سے کوئی سمری بھجوائی گئی؟ شوکت عزیز نے جواب دیا کہ مجھے وزارت داخلہ کی طرف سے کوئی سمری نہیں بھجوائی گئی۔ لال مسجد آپریشن سے متعلق پلان موقع کی مناسبت سے تبدیل ہوتا رہا۔ کمشن نے شوکت عزیز سے استفسار کیا کیا آپ نے کہا تھا کہ ہتھیار پھینک دیں ورنہ مارے جائیں گے؟ سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے جواب دیا مجھے ایسا کچھ معلوم نہیں ہے۔ آپریشن کا فیصلہ فوج، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کا تھا، فوجی آپریشن آخری حربے کے طور پر کیا گیا۔ چودھری شجاعت نے مشورہ دیا کہ اب آپریشن کے سوا مسئلے کا کوئی حل نہیں۔ کمشن نے سوال کیا کہ لال مسجد میں کس قسم کا اسلحہ استعمال ہوا تو سابق وزیراعظم نے کہاکہ نہ تو وہ سکیورٹی کے ماہر ہیں نہ اسلحے کے ماہر ہیں۔ شوکت عزیز نے مزید کہاکہ سول انتظامےہ نے معاملات سلجھانے کی بہت کوشش کی، فوجی آپرےشن آخری حربے کے طور پر کےا گےا۔ ےک رکنی لال مسجد کمشن کا اجلاس جسٹس شہزاد الشےخ کی سربراہی مےں ہوا۔ اس موقع پر سابق وزےراعظم شوکت عزےز کا بےان رےکارڈ کےا گےا۔ انہوں نے کمےشن کو بتاےا کہ لال مسجد آپرےشن مےں مےری کوئی ذمہ داری نہےں ہے آپرےشن کا آغاز وزارت دفاع نے کےا۔ انہوں نے کہا کہ اس آپرےشن کی اگر ذمہ داری ڈالی جائے تو ےہ پولےس، مقامی انتظامےہ اور فوج پر عائد ہوتی ہے۔ مےں نے کبھی اس کی تحرےری منظوری نہےں دی۔ اےک سوال کے جواب مےں شوکت عزےز نے کہا کہ مجھے کچھ باتےں ےاد نہےںکےونکہ مےری ےادداشت کمزور ہے۔