حکمرانوں نے اقتدار ختم ہوتے ہوئے بھی عوام پر مہنگائی کے ڈرون حملے جاری رکھے: خواتین
لاہور (لیڈی رپورٹر) قومی اسمبلی کے تحلیل ہوتے ہی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سربراہان کی طرف سے گھریلوصارفین کو بجلی کے بلوں پردی جانے والی تمام سبسڈی ایک بار پھر ختم کر دینے پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ خواتین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو صارفین کے رواں ماہ کے بلوں میں 35 فیصد اضافہ کی اطلاعات مہنگائی سے بلکتے عوام پر بجلی بن کرگری ہیں اقتدار ختم ہوتے ہوئے بھی قوم پر مہنگائی کے ڈرون حملے کرنے والی سابق حکمران جماعت کس منہ سے عوام کے پاس ووٹ کیلئے جائے گی۔ گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کی ارکان پنجاب اسمبلی ڈاکٹر زمرد یاسمین اور راحیلہ خادم حسین نے کہا کہ پانچ سالوں میں وہ کونسی پریشانی ہے جو پیپلز پارٹی کی حکومت نے عوام کو نہیں دی، سبسڈی کا خاتمہ مہنگائی کے مارے عوام کیلئے کسی مصیبت سے کم نہیں ہوگا آئندہ عوام سوچ سمجھ کر ووٹ دیں۔کالج پرنسپل ڈاکٹر تسنیم اختر اور پروفیسر تسنیم فاروق نے کہا کہ حکمران ہر تقریر میں کہتے رہے کہ ہمیں عوامی مسائل کا ادراک ہے مگر جب مسئلے حل نہیں کرنے تھے تو تقریروں میں ان کا ذکرکرکے عوام کے زخموں پر نمک بھی نہ چھڑکا ہوتا۔غزالہ خان ایڈووکیٹ اور شمسہ علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہر ہفتے مہنگائی میں اضافہ کرنے والی حکومت کے دور میں عوام بھوک سے مرتے اور بچے تک فروخت کر دینے پر مجبور رہے، حکمرانوں کی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث عوام زندہ درگور ہوگئے اور اس دن کوکوستے رہے جب انہیں منتخب کیا۔ ورکنگ خواتین آفرین فاطمہ اور ماریہ کوکب نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لے کر اقتدار میں آ نے والی پارٹی نے لوگوں کو فاقوں پر مجبور کرکے ناکردہ گناہوں کی سزا دیتے رہے اب جاتے جاتے بھی نہیں بخشا۔ محنت کش خواتین نسیم بی بی اور مقبولاں بی بی نے کہا کہ غریبوں کا نام لے کر اقتدار میں آنے والوںکے دور حکومت میں عام آدمی دو وقت کی روٹی کوترستا رہا، لوڈشیڈنگ کے باعث لاتعداد لوگ بیروزگار ہوگئے، طلبہ و طالبات عاصم، نبیل اور مشال نے کہا کہ غریبوں کا نام لے کر برسراقتدار آنیوالوں نے غریبوں کا دائرہ حیات تنگ کرنے کے بعد مڈل کلاس کو کھوکھلا کردیا۔