انتخابی تاریخ: سب سے زیادہ ووٹ متحدہ کے سب سے کم قبائلی امیدوار نے لئے
لاہور (شعیب الدین سے) پاکستان کی انتخابی تاریخ میں ایم کیو ایم کے سفیان یوسف ایک لاکھ 88ہزار 933ووٹ لیکر سب سے زیادہ ووٹ لیکر کامیاب ہونے والے سیاستدان ہیں جبکہ سب سے کم ووٹ لیکر قومی اسمبلی میں پہنچنے کا ریکارڈ این اے 36قبائلی علاقہ (ون) سے انتخاب لڑنے والے بلال رحمن نے 5270ووٹ لیکر قائم کیا۔ دونوں ریکارڈ 2008ءکے انتخابات میں قائم ہوئے۔ سفیان یوسف نے این اے 246کراچی 8سے یہ کامیابی حاصل کی تھی، ڈالے گئے ووٹوں میں سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا ریکارڈ 1985ءسے میر احمد نواز خان کے پاس ہے جنہوں نے غیرجماعتی انتخابات میں این اے 202سبی، ڈیرہ بگٹی کوہلو، زیارت سے 98.75فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ بے نظیر بھٹو نے 1990ءمیں 98.48فیصد اور 1988ءمیں 96.71فیصد ووٹ این اے 160لاڑکانہ پر حاصل کئے ڈالے گئے ووٹوں میں کم از کم فیصد ووٹ حاصل کرنے والے سیاستدان آزاد امیدوار یاروز خان ہیں جنہوں نے 1997ءمیں این اے 27قبائلی علاقہ ایک سے 15.54فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ 1985ءکے انتخابات سے 2008ءتک تمام انتخابات میں مسلسل کامیابی حاصل کرنیوالے دو سیاستدان ہیں۔ این اے 53-52سے چودھری نثار علی خان اور این اے 67سرگودھا سے چودھری انور علی چیمہ نے ان 7انتخابات میں لگاتار کامیابی حاصل کی۔ 1988ءکے انتخابات سے 2008ءکے 6انتخابات میں کامیابی کا اعزاز مخدوم امین فہیم اور مخدوم جاوید ہاشمی کا ہے۔ مسلسل 6بار اسمبلی کا حصہ بنے۔ 1990ءسے 2008ءکے 5انتخابات میں مسلسل کامیاب ہونیوالوں میں پیپلزپارٹی کے سید نوید قمر اور سید خورشید شاہ شامل ہیں۔ 1993ءسے 1997ءکے 4انتخابات میں مسلسل جیتنے کا اعزاز خواجہ محمد آصف اور پیر آفتاب حسین شاہ جیلانی کا ہے جبکہ 1997ءسے 2008ءکے انتخابات میں ہیٹ ٹرک کا اعزاز 5سیاستدانوں چودھری غیاث احمد میلہ، سردار جعفر خان لغاری، غوث بخش خان مہر، میر ہزار خان بجارانی، سید فیصل علی شاہ جیلانی اور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے حاصل کیا۔ جبکہ 2002ءاور 2008ءکے انتخابات میں مسلسل کامیاب ہونے کا اعزاز 61سیاستدانوں کا ہے۔ 2008ءکے انتخابات میں این اے 270(آواران۔ لسبیلہ) واحد سیٹ تھی جہاں یہ صرف دو امیدوار جام محمد یوسف اور نصراللہ رانجھا ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے۔ 2008ءکے انتخابات میں سب سے زیادہ امیدوار این اے 37قبائلی علاقہ پر میدان میں تھے۔ جن کی تعداد 24تھی جبکہ این اے 46پر 23، این اے 48اسلام آباد پر 23، این اے 36پر 21، این اے 40پر 38اور 47پر 20-20، این اے 253، 259اور 228پر 18-18امیدوار میدان میں موجود رہے۔ 2008ءکے انتخابات میںقومی اسمبلی کے جن 10امیدواروں نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ ان سب کا تعلق سندھ سے تھا۔ جن میں سے 9کا تعلق ایم کیو ایم اور ایک کا تعلق پی پی سے تھا۔ سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے کراچی کے 8امیدواروں میں سفیان یوسف، شیخ صلاح الدین، سید طیب حسین، ڈاکٹر ندیم احسن، عبدالوسیم، سید آصف حسنین، فرحت محمد خان، ڈاکٹر عبدالقادر خانزادہ نے یہ اعزاز حاصل کیا اور تمام کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا۔ نویں نمبر پر حیدر آباد سے کامیابی حاصل کرنے والے ایم کیو ایم کے صلاح الدین اور دسویں نمبر پر پی پی پی کے نواب عبدالغنی تالپور رہے۔ 2008ءمیں 78خواتین نے قومی اسبملی کی جنرل نشستوں پر الیکشن میں حصہ لیا اور 16خواتین سمیرا ملک، راحیلہ پروین، غلام بی بی بھروانہ، صائمہ اختر بھروانہ، فرخندہ امجد وڑائچ، سائرہ افضل تارڑ، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، سمیرا ناز، ثمینہ خالد گھرکی، تہمینہ دولتانہ، حنا ربانی کھر، فریال تالپور، عذرا فضل پیچو، شمشاد بچانی، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور خوش بخت شجاعت نے کامیابی حاصل کی۔