• news

عمران تحریک انصاف کے بلامقابلہ چیئرمین‘ شاہ محمود وائس چیئرمین’ اعظم سواتی نائب صدر منتخب

لاہور (سپیشل رپورٹر) عمران خان تحریک انصاف کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں ان کے مقابلے میں کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔ شاہ محمود قریشی بھی بلامقابلہ وائس چیئرمین کے طور پر منتخب ہو گئے ہیں ان کے مقابلے میں تمام امیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لے لئے ہیں۔ اعظم سواتی سینئر نائب صدر منتحب ہوئے ان کے مقابلے میں بھی کوئی امیدوار نہیں۔ دریں اثنا نائب صدر پنجاب ملک امیر اسلم نائب صدر سندھ سیف الرحمان نائب صدر کے پی کے عائشہ گولاٹی نائب صدر بلوچستان عاصمہ قدیر ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب عمر فاروق ڈار ڈپٹی سیکرٹری خیبر پی کے راجہ عامر زمان، جوائنٹ سیکرٹری کے لئے سردار مزمل خان جنرل سیکرٹری ویمن نفیسہ خٹک سینئر وائس پریذیڈنٹ عارف کیانی دریں اثنا فوزیہ قصوری کے کاغذات دوہری شہریت کی وجہ سے مسترد ہو گئے اب عائلہ ملک اور منزہ حسن میں مقابلہ ہو گا۔ پارٹی کے منتخب ریجنل صدور اور صوبائی عہدےداران مرکزی کونسل کا انتخاب کریں گے۔ صدر کے الیکشن کے لئے جاوید ہاشمی کے مقابلے میں عمر سرفراز چیمہ نے کاغذات جمع کرائے ہیں جبکہ 8 نائب صدور کے لئے کل 18 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔ گزشتہ روز عمران خان کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لئے آئے تو انہوں نے میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ عوام ملک بچانے کے لئے 23 مارچ کو گھروں سے نکلیں۔ الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ چوروں اور ڈاکو¶ں، لیٹروں کا اسمبلی میں داخلہ روکیں۔ اگر الیکشن کمشن چاہے تو 7 روز میں سکروٹنی کے دوران ٹیکس چوروں کو پکڑانا مشکل کام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف 23 مارچ کو اپنے منشور کا اعلان کرے گی جو قوم کی امنگوں کے مطابق ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں عوام کی طاقت سے سیاسی مخالفین کو شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ٹیکس چوروں کو ووٹ نہ دینے کے حوالے سے آگاہی مہم چلائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ پارٹی میں انتخابات کا مرحلہ مکمل ہونے پر میں کارکنوں اور خود اپنے آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کو کہہ دیا تھاکہ حکومت معاہدے پر عمل نہیں کریگی، تبدیلی صرف انتخابات کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی والے ملے ہوئے ہیں، ان کے مفادات ایک ہیں۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف ون مین شو نہیں میری طویل سیاسی جدوجہد کا ثمر ملنے والا ہے۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ حکومتیں فوری طور پر ختم کرکے نگران سیٹ اپ لایا جائے تاکہ ملک میں شفاف انتخابات منعقد کرائے جا سکیں، الیکشن کمشن ٹیکس چور اور جعلی ڈگری والوں کو پارلیمنٹ میں آنے سے روکے، شفاف انتخابات نہ ہونے سے ملک میں خون خرابہ ہو گا۔ انہوں نے کہا نگران سیٹ اپ جلد از جلد آنا چاہئے۔ نگران سیٹ اپ کا مطالبہ غےر جانبداری ہے۔ نگران وزیراعلی پنجاب سے متعلق مشاورت کا علم نہیں۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی جماعت ہے جو منتخب ہے اس میں نظریاتی لوگ ہیں اس کے اندر پہلی بار ایک رکشے والا پارٹی کے اعلیٰ عہدے پر فائز ہے۔ پرویز مشرف کے آنے کی اطلاع محض افواہ ہے انہوں نے آنا نہیں تحریک انصاف پلان لے کر آ رہی ہے کہ کس طرح امن قائم کرنا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن