لال مسجد آپریشن کے دوران فلیٹ خالی کرانے، الاٹ مکانات کی تفصیلات طلب
اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آبادہائےکورٹ نے لال مسجد آپریشن کے دوران قابض ہونے والے پولیس اہلکاروں سے سرکاری فلیٹ خالی کروانے اور وفاقی وزراءو اعلیٰ حکام کی سفارش پر الاٹ شدہ مکانوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ عدالت عالےہ کے جسٹس شوکت عزےز صدےقی نے اسٹیٹ آفس سے ایک ہفتہ میں ایسے الاٹیوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد چھ ماہ گزرنے کے باوجود سرکاری فلیٹس پر قابض ہیں یا پھر انہوں نے یہ مکان اپنے عزیزوں کے نام الاٹ کروا رکھے ہیں۔ فاضل عدالت نے اس حوالے سے ایس ایس پی ہیڈ کوارٹرز ملک محمد یوسف کواسٹیٹ آفس کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ فاضل عدالت نے اسٹیٹ آفس کو سرکاری مکانات خالی کروانے کے بعد الاٹ کرنے سے روکتے ہوئے 1975سے اب تک ویٹنگ لسٹ بھی طلب کر لی ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت دیکھنا چاہتی ہے کہ اب تک ویٹنگ لسٹ پر کتنا عمل کیا گیا ہے۔ عدالت نے ایسے تمام سرکاری ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں جو واجبات ادا کئے بغیر غیر قانونی طریقے سے سرکاری کوارٹروں میں رہائش پذیر ہیں۔