• news

گورو کا جسدخاکی واپس لانے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں مظاہرے جاری ‘ اسمبلی میں ہنگامہ‘ انجینئر رشید پر ہندو ارکان کا حملہ‘ مکے برسائے

جموں + سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمےر اسمبلی مےں مسلمان رکن اسمبلی انجینئر رشیدکی طرف سے افضل گورو کا جسدِ خاکی واپس لانے کے مطالبے پر انتہاپسند ہندو ممبران اسمبلی نے انہےں پاکستان کا اےجنٹ قرار دےتے ہوئے ان پر حملہ کر دےا‘ انجینئر رشید کو دھکے دےئے مکے برسائے گئے اور انہےں گھسےٹ کر اسمبلی سے باہر نکالنے کی کوشش کی گئی تاہم مسلمان ممبران اسمبلی نے انجینئر رشید کو حصار مےں لے کر تشدد سے بچا لےا۔ تفصےلات کے مطابق گزشتہ روز اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو انجینئر رشیدکی طرف سے افضل گورو کا جسدِ خاکی واپس لانے کا مطالبہ دھراےا گےا۔ انہوں نے اس سلسلے مےں قرارداد مسترد کئے جانے پر احتجاج کےا۔ انہوں نے کہا ایسا لگتا ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی دراصل کوئی قانون ساز ادارہ نہیں بلکہ ایک ایسا سٹیج ہے کہ جسے سیاسی ڈرامہ بازیوں سے کشمیری عوام کو ذلیل کرنے کیلئے ہی قائم کیا گیا ہے۔ اس دوران جموں حزب اختلاف ممبران نے پاکستانی ایجنٹ کو باہر نکالو‘ کی نعرہ بازی شروع کر دی۔ انجینئر رشید نے کہا جھوٹ اور دھونس دباو سے جموں و کشمیر کی یہ حقیقت جھٹلائی نہیں جا سکتی کہ یہ ریاست کسی کی شہ رگ یا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلہ ہونا چاہے۔ دریں اثناءمقبوضہ کشمیر میں محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کے باقیات کی واپسی کے مطالبے کے حق مےں بدھ کے روز بھی احتجاجی ہڑتال کی گئی جس سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گےا۔ ہڑتال کی اپےل حرےت پسند جماعتوں کے مشترکہ فورم متحدہ مجلس مشاورت نے کی تھی۔ مظاہروں کے دوران آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے بلند کئے گئے اور محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کے جسد خاکی کی واپسی کا مطالبہ کےا گےا۔ سری نگر‘ پلوامہ اسلام آباد‘ بارہ مولا اور شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ متحدہ مجلس مشاورت کی اپےل پر ہڑتال کی گئی۔ ضلع کے مختلف علاقوں جن میں کپواڑہ‘ ترہگام‘ کرالہ پورہ‘ ہری‘ ویلگام اور لال پورہ شامل ہیں میں لوگوں نے جلوس نکالا اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور محمد افضل گورو کے جسد خاکی کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران مختلف سکولوں سے وابستہ طلبا نے بھی جلوس نکالا۔ ادھر کاکہ پورہ پلوامہ میں بھی کئی تعلیمی اداروں میں بھی طلبہ نے مظاہرہ کےا اپنا احتجاج درج کرایا۔ حرےت کانفرنس نے احتجاجی مظاہروں کے انعقاد پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاجی سلسلے نے ثابت کر دیا ہے کہ کشمیری عوام ریاست میں بھارت کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کو خوب سمجھتے ہیں۔ متحدہ مجلس مشاورت کے مطابق پولیس نے حکومت کی ایما پر گرفتاریوں کا لامتناہی سلسلہ شروع کر دیا ہے جو انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن