• news

سندھ اسمبلی: 5 برس کے دوران قانون سازی میں ارکان کی عدم دلچسپی رہی

لندن (اے پی اے) سندھ کی صوبائی اسمبلی اپنی پانچ سال آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد منگل کی رات تحلیل کر دی گئی۔ ان پانچ سالوں کے دوران صوبائی اسمبلی میں تعلیم، صحت، مالی امور اور دیگر شعبوں میں اہم قانون سازی کی گئی لیکن ان برسوں کے دوران عوامی نمائندوں کی جانب سے قانون سازی میں مسلسل عدم توجہی اور عدم دلچسپی کا پہلو نمایاں رہا۔ صوبائی اسمبلی کی کارکردگی پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اسمبلی اپنی مےعاد کی بیشتر مدت بغیر کسی قائد حزبِ اختلاف رہی۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صوبائی اسمبلی نے اپنی 5 سالہ مدت کے دوران 142 بل اور 185 قراردادیں منظور کیں جبکہ 32 آرڈیننسوں کو قانونی شکل دی گئی۔ سب سے متنازع بل سندھ پپلز لوکل گورنمنٹ 2012ءتھا جسے ختم کرنے کے لئے بھی ترمیمی بل لایا گیا۔ آخری پارلیمانی سال کے دوران اسمبلی کا سیشن 69 روز چلا جس میں 42 بل منظور کئے گئے۔ 5 سال کے دوران صوبائی اسمبلی کے 6 ارکان کو دوہری شہریت کی بنا پر استعفے دینا پڑے۔ بلوں کی قانون سازی میں ایک اہم بل سندھ ریونیو بورڈ کے قیام کا تھا جو این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق رائے پیدا ہو جانے کے بعد منظور کیا گیا۔ اس قانون سازی کے نتیجے میں حکومت سندھ کو خدمات پر 25 ارب روپے سالانہ ٹیکس وصول کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا۔

ای پیپر-دی نیشن