پیپلز پارٹی سے سیاسی رابطے ہیں، الیکشن کمشن مست ہاتھی بن گیا ہے: مولانا حیدری
اسلام آباد (آئی این پی) جمعیت علماءاسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن مست ہاتھی بن کر مرضی کے فیصلے کر رہا ہے ‘ الیکشن کمیشن اگر کاغذات نامزدگی کے نئے فارم عمل کرانے کے لئے اپنی ضد پر قائم رہا تو انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے‘ پہلی بار خواتین سے پوچھا جا رہاہے کہ اس کے کتنے شوہر ہیں ‘ بلاشبہ پیپلز پارٹی سے ہمارے سیاسی رابطے ہیں‘ بہتر ہوتا مسلم لیگ (ن) شاکر اللہ جان کا نام نکالنے سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیتی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی فارم میں بیوی اور بچوں کے اثاثے نہیں پوچھنے چاہیئں۔ اگر الیکشن کمشن کی جانب سے تیار کردہ فارم ہی فالو کیاگیا تو انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے۔ اس فارم کے خلاف لوگ عدالتوں میں جاتے رہیں گے۔ اداروں کو دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ الیکشن کمیشن کے اختیارات کے لئے کوششوں میں جے یو آئی بھی شامل رہی ہے۔ پہلی بار کاغذات نامزدگی میں بیوی بچوں کے اثاثے پوچھے جا رہے ہیں جو مناسب نہیں۔ اپوزیشن لیڈر کی وسعت قلبی کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جے یو آئی اور آفتاب شیر پاﺅ میں سے کسی کو بھی پارلیمانی کمیٹی کو شامل نہیںکیا گیا اور اپنی روایت برقرار رکھی۔ انہیں تنہا پرواز کرنے کی عادت ہے۔ ہم نے مسلم لیگ (ن) کی وجہ سے ناصر اسلم زاہد کے نام کی حمایت کی جبکہ قائد حزب اختلاف خو دکہتے ہیں کہ شاکر اللہ جان کا نام انہوں نے دیا ہم نے ان کی حمایت کی مگر شاکر اللہ جان کا نام نکالنے سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیا تو جاتا۔ مسلم لیگ (ن) سے خیبر پختونخواہ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے کمیٹی بنائی تھی دیگر تفصیلات کا علم نہیں ۔ پنجاب کے لئے کمیٹی بنائی مگر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جواب نہیں آیا۔ سندھ میں گرینڈ الائنس کا حصہ ہیں۔ مولانا فضل الرحمن سے پیپلز پارٹی کے مخدوم امین فہیم کی ملاقات ہوئی ہے یہ سیاسی رابطہ تھا جو اس سے پہلے اسحاق ڈار اور راجہ ظفر الحق سے بھی ہوا۔ مخدوم امین فہیم مولانا فضل الرحمن سے نگران وزیر اعظم کے معاملے پر ملے تھے۔