• news

کیا یہی سیاست ہے؟

مکرمی! اس وقت ملک میں چاروں طرف جلسے جلوسوں کی دھول اڑ رہی ہے۔ اکھاڑ، بچھاڑ اور جوڑ توڑ عجیب افراتفرای کا عالم پیش کر رہے ہیں۔ بلند و بانگ وعدوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ الیکشن جوں جوں قریب آ رہے ہیں ڈرون حملے، لاپتہ افراد اور قبائلی علاقوں میں آپریشن کے تذکرے دم توڑتے جا رہے ہیں۔ ہر گزرتا دن غیر مہذب، ناشائستہ، اسلامی اقدار سے کھسکا ہوا اور جہالتوں میں ڈوبا ہوا نظر آتا ہے۔ کیا یہی سیاست ہے؟ کیا یہی اقتدار ہے؟ کیا یہی اسلام ہے؟ اور کیا یہی اسلاف ہیں؟ کہنے دیجئے ہم بہ حیثیت قوم مُردہ ہو چکے ہیں۔ ہمارا قومی المیہ یہ ہے کہ ہماری سیاست وہ رہنما نہ پیدا کر سکی جو آزادی کے مفہوم سے واقعی آشنا ہوں۔ ہمارا نظام تعلیم وہ انسان پیدا نہ کر سکا جس کی آرزو تھی۔ ہماری افواج کوئی صلاح الدین ایوبی منظر عام پر نہ لا سکیں۔ ہمیں اپنی منزل کی جستجو ہے نہ راستے کا شعور۔ ہم میں سے ہر کوئی کسی نہ کسی ضعف کا شکار ہے اور جو منکسر المزاج ہے وہ کمزور ہے جو طاقتور ہے وہ ظالم ہے جو صاحب علم ہے وہ صاحب کردار نہیں جو صاحب کردار ہے وہ صاحب حکمت نہیں۔کیا ہمیں زیب دیتا ہے کہ برسر اقتدار بھی رہیں اور پھر عوام کی بے بسی کا مذاق بھی اڑائیں۔ (نمرہ عروج ۔ گورنمنٹ فاطمہ جناح کالج لاہور)

ای پیپر-دی نیشن