• news

کاغذات نامزدگی کل سے جمع ہونگے‘ سٹیٹ بینک سے کلیرنس ضروری امیدوار کی 12 گھنٹے کی چھان بین ہو گی: الیکشن شیڈول

اسلام آباد (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن نے آئندہ عام انتخابات کا باقاعدہ طور پر شیڈول جاری کر دیا ہے۔ الیکشن کمشن کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی 24 سے 29 مارچ تک جمع کرائے جا سکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 30 مارچ سے 5 اپریل تک ہو گی۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے انتخابات 11 مئی کو ہوں گے۔ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 6 سے 9 اپریل تک دائر کی جا سکیں گی۔ 16 اپریل تک تمام اپیلیں نمٹا دی جائیں گی۔ امیدوار 17 اپریل تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔ 18 اپریل کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ الیکشن شیڈول میں تبدیلی کی گئی ہے اور اب کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا مرحلہ 25 کی بجائے 24 مارچ سے شروع ہو گا اور جانچ پڑتال کا کام 31 کی بجائے 30 مارچ کو شروع ہو گا۔ دریں اثناءانتخابی فہرستوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ انتخابی فہرستوں میں عام انتخابات تک کوئی تبدیلی نہیں ہو سکے گی۔ کوئی نیا ووٹ نہیں بن سکے گا۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن افضل خان نے کہا ہے کہ ایف بی آر، سٹیٹ بنک اور متعلقہ اداروں سے کلین چٹ حاصل کرنے والے ہی الیکشن لڑ سکیں گے۔ تمام ادارے 12 گھنٹوں میں امیدواروں کی چھان بین کے پابند ہوں گے۔ 10 اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں، وہاں وائر لیس انٹرنیٹ لگایا جائیگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں اور رہائش گاہوں کے نادہندگان بھی الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ چھان بین کرتے وقت بڑے بڑے مگرمچھوں پر زیادہ توجہ دیں گے اگر ان کے خلاف ٹھوس ثبوت ملے تو انہیں نااہل قرار دیا جائے گا۔ الیکشن کمشن شفاف انتخابات کے لئے کوشاں ہے، ایف بی آر، سٹیٹ بنک اور دیگر متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہے۔ کسی امیدوار کے خلاف ایف بی آر یا دیگر اداروں سے ٹھوس ثبوت ملے تو انہیں الیکشن نہیں لڑنے دیں گے۔ اگر پہلے دن کاغذات نامزدگی وصول ہو گئے تو چھان بین کے لئے 13 دن مل جائیں گے۔ قوم کی خواہشات کے مطابق سکروٹنی ہو گی۔ الیکشن کمشن کسی سے خوفزدہ نہیں ہو گا، ہمارا کوئی دوست ہے نہ دشمن۔ کسی امیدوار کیخلاف ٹھوس شواہد مل گئے تو الیکشن کے بعد بھی نااہل کر دینگے۔ دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کے احکامات پر الیکشن کمشن نے 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کیلئے انتخابی سامان ملک بھر میں ریٹرننگ آفیسرز کو بھیجنا شروع کر دیا، مخصوص نشستوں کیلئے امیدواروں کی فہرستیں دینے کیلئے تاریخ میں 29 مارچ تک توسیع کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمشن نے تما م سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کےلئے اپنے امیدواروں کی ترجیحی فہرستیں 29 مارچ تک الیکشن کمشن کو بھجوا دیں۔ الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افسروں کو جو سامان بھجوایا گیا ہے اس میں کاغذات نامزدگی فارم، بیلٹ باکس، پیڈز، مہریں اور سٹیشنری شامل تھیں، الیکشن کمشن نے سیاسی جماعتوں کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کیلئے امیدواروں کی ترجیحی فہرستیں بھی 29 مارچ تک الیکشن کمشن میں بھیجنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اس حوالے سے الیکشن کمشنر پنجاب سید طارق قادری نے کہا کہ ہم نے سیاسی جماعتوں کو ہدایت کر دی ہے کہ مخصوص نشستوں کیلئے امیدواروں کے نام 29 مارچ تک الیکشن کمشن کو بھیج دیں، قومی اسمبلی میں غیر مسلم نشستوں کیلئے نام ڈی جی ایڈمن الیکشن کمشنر اسلام آباد اور صوبائی اسمبلیوں میں غیر مسلموں کیلئے مخصوص نشستوں کے نام صوبائی الیکشن کمشنر کو بھیجے جائیں۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے نام تمام صوبائی الیکشن کمشنروں کو بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن افضل خان نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی چھان بین کے لئے ایف بی آر، نادرا، سٹیٹ بنک اور نیب سے مدد لی جائے گی، یہ ادارے 12 گھنٹوں کے اندر امیدوارں کی چھان بین کرنے کے پابند ہونگے اس حوالے سے انہیں خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ لاجز، ایم این اے اور ایم پی اےز ہاسٹلز سمیت سرکاری اداروں اور رہائش گاہوں کے نادہندگان کے الیکشن لڑنے پر پابندی عائد کی جائے گی اور ثبوت سامنے آنے پر ان کے کاغذات نامزدگی میں امیدواروں کی جانب سے دی گئی معلومات نادرا، نیب، سٹیٹ بنک اور ایف بی آر سے شیئر کرے گا۔ یہ ادارے جن امیدواروں کے بارے کلین چٹ دیں گے ان کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جائیں گے۔ اگر اپنے بارے غلط معلومات فراہم کر کے کوئی امیدوار انتخابات جیت بھی گیا تو ثبوت سامنے آنے پر اسے نااہل قرار دیا جائے گا۔ ووٹرز انتخابی فہرستین انٹرنیٹ پر حاصل کر سکتے ہیں۔ الیکشن کمشن نے انتخابی شیڈول کی تیاری سمیت دیگر انتظامات کےلئے آج تمام عملہ کو دفاتر میں حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے، کمشن کے عملہ کی چھٹی منسوخ کر دی گئی ہے۔ کمشن کے مطابق الیکشن کمشن میں انتخابی شیڈول کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے جبکہ دیگر انتخابی تیاریوں کی وجہ سے ہفتہ کی چھٹی منسوخ کرتے ہوئے تمام عملہ کو حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ الیکشن کمشن نے سیاسی جماعتوں سے اقلیتی نشستوں کے لئے امیدواروں کی فہرست مانگ لی گئی ہے۔ سیاسی جماعتوں سے الیکشن اقلیتوں کی نشستوں کی درخواستیں طلب کی گئیں ہیں۔ قومی اسمبلی میں ستر ارکان مخصوص نشستوں پر اسمبلی پہنچیں گے جن میں چودہ اقلیتی ارکان شامل ہیں۔ خواتین کی نشستیں ساٹھ سے کم کر کے چھپن کردی گئی ہیں، اس سے قبل قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی دس نشستیں تھیں۔ 23ویں آئینی ترمیم کے تحت قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستیں دس سے بڑھا کر چودہ کردی گئی ہیں۔ قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ صوبائی اسمبلیوں میں بھی اقلیتوں کی نشستیں بڑھا دی گئیں ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستیں آٹھ سے بڑھا کر دس، سندھ میں نو سے بڑھا کر بارہ، خیبر پی کے اور بلوچستان اسمبلی میں اقلیتوں کی ایک ایک نشست بڑھا کر چار چار کی گئیں ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن محمد افضل خان نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمشن کے پاس آیا تو زیادہ دیرنہیں لگائیں گے۔ نیب اور ایف بی آر سمیت تمام ادارے 12 گھنٹوں میں امیدواروں کی سکروٹنی کرنے کے پابند ہوں گے۔ امیدوارکی سکروٹنی کی مدت شروع ہونے سے قبل سکروٹنی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امیدواروں کی سکروٹنی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے پہلے روزسے شروع ہو جائے گی۔ اس سے سکروٹنی کے لئے 7 کے بجائے 13 روز مل جائیں گے۔ الیکشن کمشن نے کراچی میں قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی حد بندی بھی کر لی ہے۔ قومی اسمبلی کے 3 اور صوبائی اسمبلی کے 8 حلقوں کی حد بندی کی گئی۔ الیکشن کمشن کے ذرائع کے مطابق کراچی میں حلقوں کی حد بندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 239، 250 اور 254 کی حد بند کی گئی۔ پی ایس 89، 112، 113، 114، 115، 116، 118، 148 کی حد بندی کی گئی ہے۔ الیکشن کمشن کے تمام دفاتر ہفتہ اور اتوار کو کھلے رہیں گے۔ الےکشن کمشن نے ملک بھر مےں ابتک رجسٹرڈ ہونے والے ووٹروں کی فہرستوں کے اعداد و شمار جاری کردےگے ہےں۔ جس کے مطابق ابتک رجسٹرڈ ہونے والے ووٹروں کی مجموعی تعداد 8کروڑ61لاکھ 32ہزار751 ہے۔4کروڑ 85لاکھ 72ہزار 97مرد جبکہ 3کروڑ 75لاکھ، 60ہزار654خواتےن ووٹرز ہےں۔ الےکشن کمےشن کی طرف سے جاری تفصےلات کے مطابق پنجاب مےں سب سے زےادہ 4کروڑ93لاکھ، 56ہزار 22ووٹرز ہےں، سندھ مےں اےک کروڑ87لاکھ، 19ہزار601، خےبرپی کے مےں 1کروڑ 23لاکھ 34ہزار 987ووٹر رجسٹرڈ ہےں، بلوچستان مےں 33لاکھ، 49ہزار 159، فاٹا مےں 17لاکھ 51ہزار 225جبکہ اسلام آباد مےں 6لاکھ 21ہزار 727ووٹرز ہےں۔

ای پیپر-دی نیشن