ایم کیو ایم نئی حد بندیوں کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرے گی: الطاف حسین
کراچی (خصوصی رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیوایم میں تطہیر کا عمل مستقل جاری رہتا ہے اور ایم کیوایم میں جرائم پیشہ عناصر کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے ۔انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کراچی میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نئی حدبندیوں کو آئین وقانون کی صریحاً خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم ان حدبندیوں کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرے گی ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کی شب ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے ارکان کے مشترکہ اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور آئینی وقانونی ماہرین کوہدایت کی کہ الیکشن کمشن کے اس اقدام کے خلاف فی الفور اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا جائے اور اس اقدام کے خلاف آئینی درخواستیں دائر کی جائیں ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ کراچی کے عوام کے بالغ حق رائے دہی کو غیرقانونی وغیرآئینی طریقوں سے کچلا جارہا ہے، انہوں نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں نئی حدبندیوں کے نوٹیفکیشن کو فی الفور واپس لیکر کراچی کے عوام کے آئینی وجمہوری حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش کوناکام بنایا جائے ۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم ہر قسم کی دہشت گردی اورپرتشدد طرز عمل کے خلاف ہے اور سماج دشمن سرگرمی میں ملوث کسی بھی فرد کی جانب سے ایم کیوایم کانام استعمال کرناایم کیوایم کوبدنام کرنے کی سازش ہے۔ دریں اثنا ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ مسترد کردی۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلی سندھ مبنیہ دہشت گردوں کی فہرست کا فوری نوٹس لیں کیا اب مجرموں کو تعین کرنا ہے کہ ان کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے ایم کیوایم کا دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ سیاسی جماعتوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے شرپسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے حق میں ہیں۔