نگران وزیراعظم، پی پی کے نامزد لوگوں کے ایوان صدر چکر لگانے کے ثبوت ہیں: نثار
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قائد حزب اختلاف چودھری نثار نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن ) بیک ڈور چینل پر یقین رکھتی ہے اور نہ ہی ”چھپ چھپا اور مک مکا“ پر، ہمیں پاکستان کے عوام نے جو ذمہ داری سونپی ہے اسے دن کے اجالے میں شفاف طریقے سے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پوری کرنا چاہتے ہیں، اگر پارلیمانی کمیٹی میں نگران وزیراعظم کا فیصلہ نہ ہوا تو حتمی فیصلہ الیکشن کمشن کرے گا۔ الیکشن کمشن جو بھی فیصلہ کرے گا مسلم لیگ (ن) قبول کر لے گی، اگر پارلیمانی کمیٹی میں کوئی فیصلہ نہ ہوا تو اس میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں اس کے لئے الیکشن کمشن کا آئینی فورم موجود ہے، عام انتخابات میں کسی سیاسس جماعت سے اتحاد نہیں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گی۔ صحافیوں سے بات چیت میں چودھری نثار نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے پیپلز پارٹی نے جو نام دئیے ان کے ایوان صدر میں چکر لگانے کے ثبوت موجود ہیں، سندھ میں نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کے وقت 20ویں آئینی ترمیم کے برعکس فیصلے کئے گئے ہیں۔ گورنر سندھ کی جانب سے پیر پگاڑا سے ملنے کے لئے بار بار پیغامات بھیج رہے ہیں، سندھ میں اپوزیشن کا کردار سابق اتحادی کر رہے ہیں، عدلیہ اور الیکشن کمشن کو سندھ میں ہونے والی دھاندلی پر توجہ کا نوٹس لینا چاہئے۔ نگران سیٹ اپ کے معاملہ پر چند گروہ تنقید کر رہے ہیں جو نامناسب بات ہے حالانکہ ہم آئین اور قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جمعیت علمائے اسلام (ف) کے علاوہ انہوں نے آفتاب شیرپا¶، میر حاصل بزنجو سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مشاورت کی ہے۔ بعد میں جے یو آئی کی قیادت نے اس معاملہ پر مزید مشاورت میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔ ہم نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے ارکان کی نامزدگی کرتے وقت آئین اور قانون کو پیش نظر رکھا ہے۔ مجھے انتہائی اہم ذمہ داری ملی ہے، چار ماہ سے مشاورت ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی ایسا کوئی نام نہیں لا سکی جس پر تمام جماعتیں متفق ہوں۔ نگران وزیراعظم کے لئے جو نام مسلم لیگ (ن) نے دئیے ہیں ان میں رسول بخش پلیجو کے سوا کسی سے ملاقات تک نہیں ہوئی، مسلم لیگ (ن) کا ان سے دور دور سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ناصر اسلم زاہد اعلیٰ پائے کے جج رہے ہیں ان کے بارے میں کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ نگران وزیراعظم کے لئے جو نام دئیے ہیں اس پر تحریک انصاف بھی راضی ہے۔ عمران سیاست سے نابلد ہیں وہ صرف تنقید کرتے رہے ہیں۔