ایٹمی قوت کے باوجود امریکہ‘ برطانیہ کی تابعداری کر رہے ہیں‘ قیام پاکستان عظیم تحفہ ہے: ڈاکٹر مجید نظامی
لاہور (خصوصی رپورٹر) 23 مارچ بڑی خوشی کادن اورقیامِ پاکستان ہمارے لیے ایک عظیم تحفہ ہے۔ پاکستان دنیا کی پہلی اسلامی جمہوری فلاحی مملکت کے طور پر معرض وجودمیں آیا اور اس میں کوئی شک نہیں آج پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے لیکن اس کے باوجود ہم امریکہ اور برطانیہ کی تابعداری کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن‘ ممتاز صحافی اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجےد نظامی نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ شاہراہ قائداعظمؒ، لاہور میں 74ویں یوم پاکستان کے موقع پر قرارداد لاہور 1940ء(قرارداد پاکستان) کی منظوری کے 73 سال مکمل ہونے پر اس تاریخی قرارداد سے آگہی اور اس کے مقاصد کو اجاگر کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے مہمانان خاص کارکنان تحریک پاکستان (گولڈ میڈلسٹس) تھے۔ تقریب کا اہتمام نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک‘ نعت رسول مقبول اور قومی ترانے سے ہوا۔ قاری امجد علی نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی‘ معروف نعت خواں الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہِ رسالت نبوی میں ہدیہ¿ نعت پیش کیا جبکہ سرور حسین نقشبندی نے کلام اقبالؒ پیش کیا۔ ”یوم پاکستان“ کی خصوصی تقرےب مےں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد‘ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین کرنل (ر) جمشےد احمد ترےن‘ کرنل (ر) امجد حسین، سرتاج عزیز، بیگم بشریٰ رحمن، میجر جنرل (ر) راحت لطیف، بیگم ثریا کے ایچ خورشید، نظریہ¿ پاکستان کے چیف کوآرڈینیٹر میاں فاروق الطاف، ولید اقبال ایڈووکیٹ، چودھری نعیم حسین چٹھہ، سردار شجاع الدےن، ڈاکٹر اےم اے صوفی، کرنل (ر) اکرام اللہ، چودھری ظفر اللہ خان، کرنل (ر) سلیم ملک، مصطفی کمال پاشا، ایم کے انور بغدادی، ڈاکٹر پروین خان‘ مزدور رہنما خورشید احمد، مولانا محمد شفیع جوش‘ ڈاکٹر سعید احمد ملک‘ منظور حسین خان، ڈاکٹر یعقوب ضیائ‘ علامہ احمد علی قصوری، محمد عارف خان سندھیلہ، ادیب جاودانی، عزیز ظفر آزاد، محمد صادق جرال، تحرےک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سےکرٹری رفاقت رےاض سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتےن و حضرات کی کثےر تعداد موجود تھی۔ تقرےب مےں موجود تحرےک پاکستان کے معزز کارکنان کی پذےرائی کےلئے اُنہےں پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سےکرٹری شاہد رشےد نے تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا آج بڑی خوشی کا مقام ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں علامہ محمد اقبالؒ نے پاکستان کا وژن دیا اور انہوں نے ہی قائداعظمؒ کو خط و کتابت کے ذریعے اوران سے ملاقات کر کے قائل کیا کہ وہ وطن واپس آئیں اور مسلمانوں کی آزادی کی تحریک کی رہنمائی فرمائیں چنانچہ قائداعظمؒ واپس آئے اور مسلم لیگ کی قیادت سنبھالی۔ 23 مارچ 1940ءکو منٹوپارک لاہور میں قرارداد منظور ہوئی جو بعدازاں قرارداد پاکستان کے نام سے مشہور ہوئی۔ اس ہال میں کارکنان تحریک پاکستان بڑی تعداد میں موجود ہے۔ قرارداد پاکستان کی منظوری کے بعد اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے 14 اگست 1947ءکو مہابھارت کے ہندو اور لارڈ ماﺅنٹ بیٹن کی مخالفت کے باوجود پاکستان معرض وجود میں آگیا۔ قیام پاکستان ہمارے لئے ایک تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا آج ہم یوم پاکستان منا رہے ہیں لیکن ہماری نالائقی سے ایک کے دو پاکستان بن گئے۔ شیخ مجیب بنگلہ دیش بنانے میں کامیاب ہو گیا اس میں بھارت کی مکتی باہنی کا بھی تعلق تھا۔ آج ہم نے باقی ماندہ پاکستان کا کیا حال کر دیا ہے۔ آج بلوچستان میں ہنگامہ آرائی ہے۔ کراچی جسے عروس البلاد کہا جاتا تھا آج وہاں کوئی محفوظ نہیں۔ آج مہنگائی عام ہے۔ پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ مختلف دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ مسلم لیگ کا تو یہ حال ہو چکا ہے شیخ رشید کے بعد پرویز مشرف نے بھی پاکستان مسلم لیگ بنا لی ہے اور ان کا کہنا ہے میں آج وطن واپس آ رہا ہوں کسی میں ہمت ہے تو مجھے گرفتار کر کے دیکھے۔ نواب اکبر بگتی کے پوتے شاہ زین بگتی نے بیان دیا ہے وہ میرے دادا کا قاتل ہے لہٰذا ہم اسے قتل کر دیں گے۔ شاہ زین کے والد نے بھی کہا ہے وہ ہمارے والد کا قاتل ہے اور ہم اسے زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے اس کےلئے ایک ہزار ملین روپے کا انعام بھی مقرر کر رکھا ہے۔ اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں پرویز مشرف وطن واپس آئے تو وہ یہاں کتنے محفوظ ہوں گے۔ پرویز مشرف نے لال مسجد میں بھی بچیوں کو شہید کیا۔ اس کے علاوہ اس کے بڑے کارنامے ہیں۔ پرویز مشرف کا کہنا ہے میں کبھی لندن میں کسی نائٹ کلب میں ڈانس کرنے نہیں گیا۔ ایک مرتبہ اپنے ایک دوست کی شادی پر ڈانس کیا تھا‘ جسے وقت نیوز دکھا بھی رہا ہے۔ ہمارا واسطہ ایسے لوگوں سے پڑ چکا ہے جنہوں نے یکے بعد دیگرے ایک جمہوری پاکستان کو ڈکٹیٹر کا پاکستان بنا دیا۔ ایوب‘ یحییٰ‘ ضیاءالحق اور پرویز مشرف بلکہ میں بھٹو کو بھی اس صف میں شامل کرتا ہوں انہوں نے سول مارشل لاءایڈمنسٹریٹر کا حلف اٹھایا۔ انہوں نے کہا پاکستان دنیا کی پہلی اسلامی جمہوری فلاحی مملکت کے طور پر معرض وجود میں آیا اور اس میں کوئی شک نہیں آج پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور اس کے پاس میزائل بھی ہیں تاہم اس کے باوجود ہم امریکہ اور برطانیہ کی تابعداری کر رہے ہیں‘ بھارت جو ہمارا ازلی دشمن ہے اور ہمیں ختم کرنے کیلئے سازشیں کرتا رہتا ہے لیکن ہم اسے موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینے کیلئے بے تاب ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں آپ فیصلہ کریں ہم پاکستان کو کس طرح قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے نظریات و تصورات کے عین مطابق ایک اسلامی جمہوری فلاحی مملکت بنا سکتے ہیں۔ تحرےک پاکستان کے کارکن اور نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چےئرمےن پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد نے اپنے خطاب مےں کہا قرارداد پاکستان، قرارداد مقاصد اور قرارداد آئین (1973ءکا آئین) پاکستان کی تین بنیادی قراردادیں ہیں۔ پاکستان کو مضبوط بنانے کیلئے ان قراردادوں پر عمل ضروری ہے۔ آج خوشی منانے کے ساتھ ہمیں اس بات کا جائزہ بھی لینا ہے کون سے کام کرنا ابھی باقی ہیں۔ ہم آئندہ انتخابات کے موقع پر نظریہ¿ پاکستان اور اسلامی اقدار پر اےمان رکھنے والے محب وطن اُمےدواروںکو ووٹ دےں۔ آج قائداعظمؒ کے سیکولر ہونے کے بارے میں بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جاتا ہے جو سراسر غلط اور حقائق کے منافی ہے۔ انہوں نے حسین حقانی کے اس بیان کی پرزور مذمت کی جس میں اس نے کہا تھا قائداعظمؒ نے پاکستان کو تسلیم کرانے کیلئے امریکہ کی منت سماجت کی۔ تحریک پاکستان کے نامور کارکن کرنل (ر) امجد حسین نے مجید نظامی کو حکیم الامت علامہ محمد اقبالؒ کے معنوی فرزند قرار دیتے ہوئے کہا ایک روحانی بزرگ سے کسی نے پوچھا پاکستان کیسے بنا تو انہوں نے بہت خوبصورت جواب دیا ”ایک مردِ مومن کا دل کش خواب اور ایک مردِ مومن کا کام، یہ ہے ہمارا پیارا پاکستان“۔ انہوں نے کہا علامہ محمد اقبالؒ نے ہندوستان میں مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ ملک کا تصور دیا اور مارچ 1940ءکو قائداعظمؒ نے کہا ہم اقلیت نہیں بلکہ ایک علیحدہ قوم ہیں۔ قائداعظمؒ نے خرابی¿ صحت کے باوجود بغیر کسی فوج، ایٹم بم اور امریکی امداد کے پاکستان حاصل کیا۔ انہوں نے کہا مجید نظامی کے بڑے بھائی حمید نظامی میرے گہرے دوست تھے اور انہوں نے ہمیشہ کلمہ¿ حق بلند کیا۔ ان کی پیروی کرتے ہوئے مجید نظامی نے بھی ہر دورمیں کلمہ¿ حق بلندکیا اور اللہ تعالیٰ کے سوا کبھی کسی کے آگے سر نہیں جھکایا۔ مجید نظامی نے نوائے وقت کو ایک چھوٹے پودے سے گھنا درخت بنادیا ہے اورآج دی نیشن، پھول، ندائے ملت اور وقت نیوز ٹی وی چینل اس کی شاخیں ہیں۔ مجید نظامی پاکستانی قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ انہوں نے نوائے وقت کی 51 سالہ ادارت کے دوران متعدد مارشل لاءبھی دیکھے لیکن ہمیشہ کلمہ¿ حق کہا۔ لیاقت علی کے بعد پاکستان کو کوئی صحیح لیڈر نہیں ملا۔ میری دعا ہے اللہ تعالیٰ مجید نظامی کو صحت عطافرمائے۔ ان پر نبی کریم کا خاص سایہ ہے اور یہ صحیح معنوں میں علامہ محمد اقبالؒ کے مردِ مومن ہیں۔ تحریک پاکستان کے کارکن سرتاج عزیز نے کہا آج تجدید عہد کا دن ہے۔ یہ بڑی خوشی کا مقام ہے ایک جمہوری حکومت نے 5 سال مکمل کر لئے، آج پوری قوم جمہوریت کیلئے متحد ہے۔ ملک میں جمہوری عمل جاری وساری رہے تو مسائل حل ہو جائیں گے۔ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے عوام آئندہ انتخابات میں اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرے تاکہ ہم پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے نظریات و تصورات کے عین مطابق ایک اسلامی جمہوری فلاحی ملک بنا سکیں۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیف کوآرڈینیٹر میاں فاروق الطاف نے کہا پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے ذمہ دار گناہِ کبیرہ کے مرتکب ہوئے ہیں جنہیں عبرت کا نشان بنا دینا چاہئے۔ آج بعض دانشور پاکستان اور قائداعظمؒ کیخلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں اوربے بنیاد پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ہم مجید نظامی کی قیادت میں نئی نسل کو حقائق سے آگاہ کرتے رہیں گے اوریہ کاررواں چلتا رہے گا۔ ہم مجید نظامی کی قیادت میںنئی نسل کی نظریاتی تعلیم وتربیت کے ذریعے ایک ایسا لشکر عظیم تیار کر رہے ہیں جو پاکستان کی حفاظت اور اس کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔ ممتازکالم نگار اور دانشور بیگم بشریٰ رحمن نے کہا آج شکوے اور شکایتوں کی بجائے شکرگذاری کا دن ہے اور ہمیں اللہ تعالیٰ کے روبرو شکر ادا کرنا چاہئے۔ ہمیں نئی نسل کو نظریہ¿ پاکستان سے روشناس کرانے کے علاوہ اس وطن کی خاطر دی جانیوالی قربانیوں سے بھی آگاہ کرنا چاہئے۔ آج عہد و وفا اور محبت نبھانے کا دن ہے۔ سابق سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا آج پاکستان کی وجہ سے ہی ہم ایک آزاد ملک میں آزاد شہری کے طور پر زندگی گذاررہے ہیں۔ ہم متحدہ بھارت میں رہتے تو بھاری اکثریت کے خوف اور ڈر میں مبتلا رہتے کہ کہیں وہ اپنے عقیدے اورطرز زندگی کوہم پر مسلط نہ کر دیں خوش قسمتی سے پاکستان آج تبدیلی کی جانب گامزن ہے۔ قوم کا یہ متفقہ فیصلہ ہے یہ تبدیلی صرف الیکشن کے ذریعے ہی آنی چاہئے۔ عوام آئندہ انتخابات میں اہل، ایماندار اور محب وطن افراد کو ووٹ دیں۔ نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سےکرٹری شاہد رشےد نے مہمانانِ گرامی اور حاضرےن کا خےر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا قراردادِ پاکستان کی منظوری کے طفےل برصغےر کے مسلمانوں کو اےک نصب العےن ملا اور اپنے لئے الگ وطن حاصل کرنے کےلئے اےک سمت کا تعےن ہوا۔ مجےد نظامی اور اُن کے رفقاءموجودہ حالات مےں اُمےد اور حوصلے کا چراغ جلا رہے ہےں اور نسل نو کو پاکستان کی نظرےاتی اور جغرافےائی سرحدوں کی حفاظت کےلئے تےار کر رہے ہےں۔ اُنہوں نے تمام حاضرےن کی طرف سے مجےد نظامی کو روزنامہ نوائے وقت کی سالگرہ کی مبارکبادپیش کی۔ انہوں نے کہا نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے بورڈ آف گورنر کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے وہ باکردار اور نظریہ¿ پاکستان پر ایمان رکھنے والے افراد کو ٹکٹ دیں جبکہ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے وہ اہل، ایماندار اور محب وطن افراد کوووٹ دیں ہم اپنا یہ مطالبہ ایک بار پھر دوہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم قائداعظمؒ کیخلاف کی جانیوالی ہرزہ سرائی کسی صورت بھی برداشت نہیں کریں گے اور اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر علامہ احمد علی قصوری نے دعا کرائی۔ قبل ازےں تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن‘ممتازصحافی اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجےد نظامی نے تحرےک پاکستان کے کارکنوں کے ہمراہ اےوانِ کارکنان تحرےک پاکستان کے احاطے مےں پرچم کشائی کی رسم اداکی۔اِس موقع پر ملک کی ترقی و خوشحالی اور استحکام کےلئے مولانا محمد شفیع جوش نے دعا کرائی۔ اِس کے فوراً بعد مادرِ ملتؒ پارک مےں شہدائے تحرےک پاکستان کی ےادگار پر نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ‘ تحریک تکمیل پاکستان‘ پاکستان ورکرز کنفیڈریشن، پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن، تنظیم خدمت خلق لاہور اور مسلم لیگی کارکنوں کی طرف سے پھولوں کی چادرےں چڑھائی گئیں اور شہدائے کرام کے اےصال ثواب کےلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔