ایم ایم عالم کی موت اور الیکٹرانک میڈیا
مکرمی! پاک فضائیہ کے شاہین صفت ہیرو اور 65ءکی جنگ میں لمحوں میں بھارت کے پانچ طیارے گرا کر بھارتی فضائیہ کی کمر توڑنے اور ہوا بازی کی تاریخ میں ایک منفرد، بے مثال اور ناقابل فراموش ریکارڈ قائم کرنے والے ائیر کموڈور( محمد محمود عالم) المعروف ایم ایم عالم کراچی میں انتقال کرگئے۔وہ کافی عرصہ سے علیل اور زیر علاج تھے ان کے انتقال کی خبر ہر محب وطن پاکستانی پر بجلی بن کر گری اور پوری قوم سوگ میں ڈوب گئی۔دنیا میں وہی قومیں عزت و وقار کی بلندیوں پر پہنچیں جنہوں نے محسنوں کی قدر کی،محسن کش کو کوئی بھی معاشرہ احترام کی نظر سے نہیں دیکھتا۔یقینا پاکستانی قوم احسان فراموش نہیں۔میںایک ادارے میں کام کر رہا ہوں،اس میں ایک درجن کے قریب ٹی وی سکرینیں بیک وقت مسلسل آن ہوتی اور مانیٹر کی جاتی ہیں۔ہم نے دیکھا کہ قومی میڈیا قوم کو محسن شناسی کے علی الرغم محسن کشی اور احسان فراموشی کا سبق دیتا رہا اور مرحوم ایم ایم عالم کے بارے میںبے حسی اور بخل کا مظاہرہ کیا گیا۔قوم کے اس مایہ ناز سپوت کی موت پر اس کے قابل فخر کارناموں کا پرائیویٹ ٹی وی چینلزتو کیا قومی ٹی وی پر بھی وہ تذکرہ نہیں ہوا جس کا وہ حقدار تھا جو کسی المیے سے کم نہیں۔(ابو فاروق،لاہور)