چھٹے نگران وزیراعظم 84 سالہ ہزار کھوسو جعفر آباد میں پیدا ہوئے، کراچی سے ایل ایل بی کیا
کوئٹہ+اسلام آباد+کراچی (بیورو رپورٹ+وقائع نگار خصوصی+نعیم اختر)نامزد نگران وزیراعظم 84 سالہ جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو نے1957ءمےں وکےل کی حےثےت سے کےرئےر کا آغاز کےا اور 1959مےں وےسٹ پاکستان کراچی بنچ اےڈووکےٹ ہائی کورٹ کے طور پر رجسٹر کئے گئے جبکہ 1980ءمےں سپرےم کورٹ کے اےڈووکےٹ بنے میر ہزار خان کھوسو ذوالفقار علی بھٹو حکومت کے آخری دور مےں 20جون 1977ءمےں بلوچستان ہائی کورٹ کے اےڈےشنل جج بنے اور جون 1979ءتک اس منصب پر فائز رہے بعدازاں 31مارچ1987ءانہےں دوبارہ اےڈےشنل جج بلوچستان ہائیکورٹ بناےا گےا اور 1987 مےں ضیاءالحق کے دور میں پی سی او کے تحت حلف اٹھا کر بلوچستان ہائی کورٹ کے مستقل جج بنے انہےں بینظیر بھٹو کے دور میں 13دسمبر 1989ءکو چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ بنے اور مختلف مواقع پر قائم مقام گورنر بلوچستان رہے 29ستمبر1991ءکو چےف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی حےثےت سے رےٹائر ہوئے انہےں نواز شرےف کے دور مےں 18اکتوبر 1991 ءکو وفاقی شرعی عدالت کا جج بنا دےا گےا انہےں 17 نومبر 1992ءکو وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کی ذمہ داری سونپی گئی، صدر آصف علی زرداری نے مرکزی زکوٰة کونسل کا چیئرمین بنایا ۔ میر ہزار خان کھوسو 3 ستمبر1929 ء میں بلوچستان کے ضلع جعفرآباد کے گاو¿ں اعظم خان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1954 میں سندھ یونیورسٹی سے گریجویشن اور دو برس بعد کراچی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری ایل ایل بی حاصل کی۔ میر ہزار خان کھوسو سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے بھی انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت میں انہیں وفاقی زکوٰة کونسل کا چیئرمین بنا دےا گیا۔ میر ہزار خان کھوسو گزشتہ چار سال سے صوبائی زکوٰة کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔ انکا خاندان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے، ان کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کے دیگر افراد بھی عدلیہ سمیت دیگر اہم سرکاری عہدوں پر فائز رہے ہیں، ان کے ایک صاحبزادے امجد خان کھوسو حال ہی میں جعفرآباد بارکونسل کے صدر منتخب ہوئے‘ بڑے زمیندار گھرانے سے تعلق رکھنے اور اہم ترین عہدوں پر فائز رہنے کے باوجود میر ہزارخان کھوسو روایتی جاگیرداروں اور افسر شاہی سے برعکس سادہ طبیعت کے مالک ہیں۔ برطانوی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میر ہزار خان کھوسو اچھی شہرت رکھتے ہیں، سیاست سے ہمیشہ دور رہے، میر ہزارخان کھوسو کے بیٹے مہراب خان کھوسو 2008ءانتخابات میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ سے بلوچستان اسمبلی کے رکن رہے۔ جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو نے ملکی تاریخ کے چھٹے نگران اور مجموعی طور پر 26ویں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ ملک کے پہلے وزیراعظم کا اعزاز لیاقت علی خان کو حاصل ہوا۔ اب میر ہزار خان کھوسو کو نگران وزیراعظم منتخب کیا گیا ہے۔ وہ مجموعی طور پر ملکی تاریخ کے چھٹے نگران وزیراعظم ہوں گے۔ انکی تقرری کا فیصلہ الیکشن کمشن نے کیا ہے۔ میر ہزار خان کھوسو کے نگران وزیر اعظم منتخب ہونے کے اعلان کے بعد ڈےرہ اللہ یار میں شہریوں نے خوشی میں ریلی نکالی اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔ شہریوں نے امید کی کہ وہ غیر جانبدارانہ الیکشن کروا کر عوام کو اپنا حقیقی نمائندہ منتخب کروانے میں مددگار ثابت ہونگے اور ماضی کی طرح وہ دلیرانہ فیصلہ کریں گے۔ اس کے علاوہ ان کے آبائی سیلاب سے تباہ حال علاقے جعفرآباد اور نصیرآباد کی عوام کی بحالی کے لئے بھی بھرپور کام کریں گے۔