• news

تحریک انصاف‘ جماعت اسلامی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے کمیٹیاں بنا دیں‘ نگران وزیراعظم پر تحفظات

لاہور(نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے آئندہ انتخابات مل کر لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے کمیٹیاں مقرر کر دیں جو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں 3 روز میں اپنی سفارشات مرتب کریں گیاور ملک بھر میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ صوبائی سطح پر بنائی گئی کمیٹیوں کی رپورٹس کو سامنے رکھ کر کی جائے گی۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے تحریک انصاف کی کمیٹی میں جاوید ہاشمی، پرویز خٹک اور چاروں صوبائی صدور شامل ہیں جبکہ جماعت اسلامی کی کمیٹی میں لیاقت بلوچ، پروفیسر ابراہیم اور دیگر صوبائی امیر شامل ہیں۔ جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطح وفد نے سید منور حسن کی قیادت میں عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، وفد میں ڈاکٹر محمد کمال، لیا قت بلوچ، وسیم اختر، پروفیسر محمد ابراہیم، محمد انور نیازی اور قیصر شریف شامل تھے، جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ہمراہ جاوید ہاشمی، اعجاز چوہدری، شفقت محمود، علیم خان ودیگر نے مذاکرات میں حصہ لیا ۔ ملاقات قریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی جس کے بعد عمران خان اور منور حسن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ اس موقع پرعمران خان نے کہا زرداری کے پانچ سال پورے کرانے میں اصل کردار نوازشریف کا ہے، جنہوں نے اپنی باری کے حصول کیلئے ملکی سلامتی اور قومی خود مختاری کو داﺅ پر لگا دیا۔ پانچ سال تک قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں نے عوام کو فاقہ کشی پر مجبور کردیا ہے ۔ سید منور حسن نے اپنی گفتگو میں کہا پاکستان کو کرپشن فری ملک بنانے کیلئے حکمرانوں کا کرپشن فری ہونا ضروری ہے، عمران خان نے امید کا چراغ روشن کرکے عوام کے اندر حوصلہ پیدا کیا ہے، عمران خان اور تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ ہمارے پرانے رابطے ہیں اور ملک و قوم کی بہتری کیلئے ہم نے بارہا ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت اور گفت و شنید کی اور مل کر ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا انتخابات میں وقت چونکہ بہت کم رہ گیا ہے لہٰذا ہم اپنی کمیٹیوں سے کہیں گے وہ جلد ازجلد سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیں ۔ نگران وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں منور حسن نے کہا ہم الیکشن کمشن کے فیصلے کا احترام اور ہزار خان کھوسو کی تقرری کا خیر مقدم کرتے ہیں، گو نگران وزیر اعظم کا سابقہ ریکارڈ زیادہ مثالی نہیں اور ان کے ٹریک ریکارڈ میں بہت سے زگ زیگ ہیں انہوں نے میرٹ پر فیصلے کئے اور عوام کو مایوس نہ کیا تو قوم ان کی حمایت کریگی۔ تحر ےک انصاف اور جماعت اسلامی نے نگران وزےر اعظم مےر ہزار خان کھوسو کی غےر جانبداری پر تحفظات کا اظہارکےا ہے۔ دونوں جماعتوں کے رہنما آج سے باقاعدہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر یں گے اور سےٹ اےڈجسٹمنٹ کے حوالے سے سفارشات تےار کر کے معاملات کو حتمی منظوری کےلئے دونوں جماعتوں کی قےادت کو دیں گے جس کے بعد عمران خان اور منور حسن اس حوالے سے حتمی اعلان کر ےنگے ۔ ملاقات کے بعد پرےس کا نفر نس سے خطاب کرتے ہوئے تحر ےک انصاف کے چےئر مےن عمران خان نے کہا ہم آج بھی اس فےصلے پر قائم ہےں کہ موجودہ حکو مت کا حصہ رہنے والی کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد اور سےٹ اےڈ جسٹمنٹ نہےں کی جائےگی۔ انہوں نے کہا جس ملک کا صدر آصف زرداری ہو وہاں شفاف انتخابات ممکن نہےں اور وہ ہر صورت کوشش کرے گا آئندہ انتخابات مےں پےپلزپارٹی کامےاب ہو جائے کےونکہ پےپلزپارٹی کی جےت اسکی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے مگر پاکستان تحر ےک انصاف کا سونامی آچکا ہے جسکے سامنے کوئی طاقت کھڑی نہےں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا پےپلزپارٹی اور مسلم لےگ ن نے 5 برسوں مےں ہمےشہ مک مکاﺅ کےا اورجب بھی آصف زرداری پر مشکل وقت آےا تو مسلم لیگ (ن) سسٹم بچانے کے نام پر اسکے ساتھ دےوار کی طر ح کھڑی ہو گئی مگر آج انتہائی شرم کی بات ہے پنجاب مےں ابھی تک نگران وزےراعلیٰ کا انتخاب نہےں کےا جاسکا۔ان کا کہنا تھا فخر الدےن جی ابراہیم کی بہت عزت کرتے ہےں مگر نگران وزےر اعظم مےر ہزار خان کھوسو کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہےں کےونکہ انکا ماضی غےرجانبدار نہےں لےکن اس کے باوجود ہم الےکشن کمشن کے فےصلے کو تسلےم کرتے ہےں اور کسی کو بھی انتخابات مےں دھاندلی نہےں کرنے دی جائےگی ۔ انہوں نے کہا تحر ےک انصاف ملک سے کر پشن سمےت تمام مسائل کا خاتمہ اور ملک مےں آئےن اور قانون کی حکمرانی چاہتی ہے اور اس کےلئے ہم جدوجہد کر رہے ہےں۔ انہوں نے کہا سندھ مےں پےپلزپارٹی نے مک مکاﺅ سے نگران حکومت قائم کی اس حوالے سے بھی ہمارے تحفظات ہےں۔ مسلم لےگ ن کو چاہےے تھا جب اےن آر او ختم ہوا اس وقت آصف زرداری کے خلاف بھی کھڑی ہو تی کیونکہ خود مسلم لےگ ن نے انکو 8سال تک کر پشن کے جرم مےں جےل مےں رکھا وہ مگر اےسا نہےں کرسکا۔ جماعت اسلامی کے امےر سےد منور حسن نے کہا عمران خان سے ملاقات ماضی مےں ہونےوالی ملاقاتوں کا تسلسل ہے جس مےں ہم نے پنجاب مےں سےٹ اےڈجسٹمنٹ کا فےصلہ کےا ہے اس مےں کوئی شک نہےں انتخابات مےں وقت کم ہے اس لےے ہمےں بڑی تےزی کے ساتھ سےٹ اےڈجسٹمنٹ کے معاملات کو مکمل کرنا ہو گا۔ نگران وزےراعظم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ہمارے اس حوالے سے تحفظات ہےں لےکن اس کے باوجود ہم سمجھتے ہےں وہ ملک مےں شفاف انتخابات کرائےں گے اور نگران وزےر اعظم نے شفاف انتخابات مےں رکاوٹ ڈالی تو ہم اس پر خاموش نہےں رہےں گے۔ انہوں نے کہا عمران خان نے قوم کو اندھےروں سے نکال کر روشنےوں مےں لے جانے کےلئے عَلم بلند کےا ہے اور ہم بھی کر پشن اور ملک سے ظلم ناانصافی سمےت دےگر مسائل کے خاتمے کےلئے ان کی حماےت کرتے ہےں۔ 

ای پیپر-دی نیشن