نگران وفاقی کابینہ 48 گھنٹے میں، چناﺅ کھوسو کیلئے مشکل مرحلہ ہو گا
اسلام آباد (عاصم قدیر رانا/ دی نیشن رپورٹ+ سپیشل رپورٹ) نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو ایک دو روز میں کابینہ کا چناﺅ کر لیں گے۔ دوسری جانب اہم محکموں کے انتخاب کے حوالے سے مرحلہ بہت اہم اور مشکل ہو گا۔ انہیں پی پی پی، اس کے اتحادیوں، مسلم لیگ ن کو ساتھ ساتھ رکھنے کے ساتھ ساتھ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی کلیئرنس لینا ہو گی۔ بہت سے ٹیکنوکریٹس اور بیوروکریٹس کے نام سامنے آ رہے ہیں جنہیں کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان میں سے کچھ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے کلیئر ہیں۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق سابق صدر مشرف کے پرنسپل سیکرٹری طارق عزیز، سابق سفیر ملیحہ لودھی، سابق سیکرٹری خارجہ ریاض کھوکھر اور اکرم ذکی وزارت خارجہ کے امیدوار ہیں۔ ڈاکٹر سلمان شاہ کا بطور وزیر خزانہ نام لیا جا رہا ہے اور گیلانی دور کے شوکت ترین بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی مخالفت کر رہی ہے۔ ڈاکٹر جاوید جبار کا وزارت اطلاعات کے حوالے سے نام لیا جا رہا ہے۔ ایک ریٹائرڈ جرنیل وزارت داخلہ کیلئے امیدوار ہیں۔ ایبٹ آباد سے ڈاکٹر عبدالجمیل خاں، گوادر سے ڈاکٹر روبینہ بلوچ اور خیبر پی کے کے افتخار درانی کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔ ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق نگران کابینہ سابقہ اتحادیوں، مسلم لیگ ن سمیت اپوزیشن سے مشاورت کے بعد بنے گی۔ قابل اعتماد ذرائع نے نوائے وقت کو بتایا کہ نگران وزیراعظم اگلے 48گھنٹوں میں کابینہ کے ارکان کا انتخاب کرلیں گے۔ وہ حلف اٹھانے کے بعد وزیراعظم ہا¶س منتقل ہوجائیں گے۔ غیر ملکی سفارت کاروں نے نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کے بارے میں تجسس کا مظاہرہ کیا۔ سفارت کار نئے نگران وزیراعظم کے پس منظر اور ان کے سیاسی رحجان کے حوالے سے معلومات کے حصول کے لئے کوشاں رہے۔