مشرف کا استقبال مایوس کن رہا، پارٹی غیر منظم جماعت قرار
کراچی (رپورٹ: تنویر بیگ) سیاسی مبصرین نے سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی پر ان کے استقبال کو مایوس کن اور آل پاکستان مسلم لیگ کو غیر منظم سیاسی جماعت قرار دیدیا۔ مبصرین کے مطابق وطن واپسی پر عوام کی پذیرائی کے حوالے سے نہ تو سابق صدر کی امیدیں پوری ہوسکیں اور نہ ہی ان کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ اپنے پہلے امتحان میں پورا اتر سکی۔ حالانکہ اپنی ساڑھے چار سالہ جلا وطنی کے دوران ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف پاکستان میں اپنی مقبولیت کے بارے میں خاصے خوش فہم نظر آئے اور گذشتہ ایک ہفتے کے دوران بھی وہ یہ دعویٰ کرتے رہے کہ وطن واپسی پر ان کا استقبال پاکستان میں ان کی مقبولیت کو ثابت کر دے گا تاہم جب وہ کراچی ائرپورٹ پر اترے تو نہ صرف استقبال کرنے والوں کی تعداد چند ہزار تھی بلکہ خود ان کی پارٹی کا کوئی قابل ذکر رہنماءبھی دکھائی نہیں دیا۔ شاید یہی وجہ تھی کہ سابق صدر پرویز مشرف نے ائر پورٹ کے باہر استقبال کیلئے آنے والے چند ہزار ہی سہی لوگوں میں آنے میں خاصی دیر لگائی اور مختصر خطاب کے بعد دوبارہ ائر پورٹ کے اندر چلے گئے جہاں سے انہوں نے سخت سکیورٹی کے حصار میں اپنی رہائش گاہ کا رخ کیا۔ سیاسی مبصرین نے سابق صدر کی واپسی کے پہلے مرحلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اس بات پر بھی سوالیہ نشان لگانے میں کوئی عار محسوس نہیں کیا ہے کہ ماضی کے ریٹائر جرنیلوں کے سیاسی میدان میں ناکام ہونے کے برخلاف سابق صدر پرویز مشرف پاکستان کی سیاست میں کوئی ہلچل بپا کر سکیں گے۔