حکومتی عدم توجہ اور عہدوں کی لڑائی نے بیڈ منٹن کو تباہ کردیا
لاہور(سپورٹس رپورٹر) حکومت کی عدم توجہ سے ملک میں بیڈ منٹن کا کھیل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ صورتحال برقرار رہی تو مستقبل میں اس کھیل کو کوئی نام لیوا بھی نہیں ہوگا۔ دو سال میں پاکستان بیڈ منٹن کی بین الاقوامی سطح رینکنگ انتہائی کم درجہ پر چلی گئی جس کی بحالی اور سابقہ معیار پر واپس آنے کے لیے طویل عرصہ درکار ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار قومی بیڈ منٹن کھلاڑیوں نے ”نوائے وقت“ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا۔ لاہور میں منعقد ہونے والے آل پاکستان بیڈ منٹن ٹورنامنٹ کی نئی قومی چیمپئن سارہ مہمند کا کہنا تھا کہ کھیل کو تباہی سے بچانے کے لیے سب کو ملکر سوچنا ہوگا۔ دوسال سے قومی کھیل اس قدر تنزلی کا شکار ہو گیا ہے اسے واپس اوپر لانے میں بہت محنت درکار ہوگی۔ عہدوں کے حصول کے لالچ میں پاکستان کئی بین الاقوامی ٹورنامنٹ سے محروم ہو گیا۔ 18 سال تک قومی چیمپئن کا تاج سجائے رکھنے والی عائشہ اکرام نے کہا کہ فیڈریشن میں عہدوں کے حصول کے لیے دو پارٹیوں کے درمیان معاملہ عدالت میں چل رہا ہے جسے جلد از جلد حل ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال سے قومی ٹورنامنٹس بھی شیڈول کے مطابق نہیں ہو رہے ہیں جس کے باعث نیا ٹیلنٹ بھی سامنے نہیں آ رہا ہے۔ پاکستان واپڈا سے تعلق رکھنے والے رضوان اعظم اور کاشف سلہری کا کہنا تھا کہ دو سال قبل پاکستان ڈبلز میں 62 ویں نمبر پر براجمان تھا جو اب 400 میں بھی کہیں نظر نہیں آتا۔ رضوان اعظم نے کہنا کہ کھیل کی تباہی کا ذمہ دار کوئی ایک شخص نہیں بلکہ بہت سارے لوگ اس میں ملوث ہیں۔ کاشف سلہری نے کہا کہ فیڈریشن کی لڑائی کے باعث پاکستان بیڈ منٹن ٹیم لندن اولمپکس میں بھی شرکت سے محروم ہو گئی۔ پاکستان ٹیم کی پوزیشن بڑی مضبوط تھی اگر کھلاڑیوں کو اولمپک سے قبل ایک دو ٹورنامنٹس مل جاتے تو اس بات میں کوئی شک نہیں تھا کہ پاکستان ٹیم میگا ایونٹ میں ملک کی نمائندگی کر سکتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے کے حل میں جتنی جلد کر لیا جائے اتنا اچھا ہوگا۔