• news

”بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے تعلیمی نصاب سے مضامین کو نکالا جا رہا ہے“

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی و سیاسی قائدین اور طلباءتنظیموں کے رہنماﺅں نے حکومت کی جانب سے دسویں جماعت کے نصاب سے حمد، سیرت صحابہؓ، نظریہ پاکستان اور علامہ اقبالؒ کی شاعری ختم کرنے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت تعلیمی نصاب سے اسلامی تعلیمات اور نظریہ پاکستان سے متعلقہ مضامین کو نکالا جا رہا ہے، قوم برطانوی ٹاسک فورس کے سربراہ مائیکل باربر اور ریمنڈ کی بنائی ہوئی تعلیمی پالیسیاں ملک میں نہیں چلنے دے گی۔ صحابہ کرامؓ کی زندگی اور نظریہ پاکستان سے متعلق مضامین ختم کر کے دیومالائی کہانیاں شامل کرکے ملک کو سیکولر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ علامہ اقبالؒ کی جگہ ایک ہندو کی شاعری نصاب میں شامل کرنا نظریہ پاکستان کی بنیادوں پر حملہ ہے۔ کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر حاصل کئے گئے ملک پاکستان میں ایسی مذموم حرکتیں کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتیں۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید، جماعة الدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، تحریک حرمت رسول کے کنوینئر مولانا امیر حمزہ، امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا سیف اللہ خالد، حافظ طلحہ سعید، متحدہ طلباءمحاذ کے سربراہ اور المحمدیہ سٹوڈنٹس کے امیر انجینئر محمد حارث، تحریک آزادی جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل حافظ خالد ولید نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ حکمران ڈالروں کے لالچ اور اپنے ذاتی مفادات کی خاطر نوجوان نسل کے اخلاق و کردار تباہ کرنے کی سازشوں سے باز رہیں، تعلیمی نظام میں تبدیلیاں کروانا امریکی گلوبلائزیشن اور امریکی نیو ورلڈ آرڈر کا حصہ ہے، اساتذہ اس بات کا عہد کریں کہ وہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک میں اسلام دشمن قوتوں کی تعلیمی پالیسیاں نہیں چلنے دیں گے۔ دسویں جماعت کے نصاب میں کی گئی تبدیلیاں فی الفور واپس لی جائیں۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، حافظ طلحہ سعید، انجینئر محمد حارث، شیخ نعیم بادشاہ، حافظ خالد ولید نے کہاکہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے، یہ امریکہ، برطانیہ، روس اور بھارت سے لڑ کر معرض وجود میں آیا تھا، اس میں نصاب تعلیم سیکولر اور الحادی نہیں ہونا چاہئے، بیرونی قوتوں کی جانب سے پاکستان کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن