پاکستان انسان حقوق کی خلاف ورزیوں پر مشرف کااحتساب کرے : ہیومن رائٹس واچ
نیو یارک(این این آئی) انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے پاکستان واپس آنے پر ان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ان کا احتساب کرے۔ایک بیان میں ہیومن رائٹس کے سربراہ علی دیان حسن نے کہا کہ مشرف کو پاکستان واپسی پر ان پر قائم مقدمات سے بچنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کی واپسی پر ان پر لگے سارے الزامات کا ان کو عدالت میں سامنا کرنا ہو گا۔ہیومن رائٹس کے مطابق مشرف کو اپنے دور میں دو بار آئین کو معطل کرنے کا شرمناک اعزاز حاصل ہے۔ 2007کے ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد مشرف نے تشدد کی کارروائی کا آغاز کیا اور دس ہزار سیاسی مخالفین سمیت سپریم کورٹ کے اعلی ججوں کو حراست میں لینے کا حکم دیا اور چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور پانچ دوسرے ججوں کو معطل کر دیا اورکئی معروف وکلا کو نظر بند کیا۔ ایچ آر ڈبلیو کے ڈائریکٹر نے کہاکہ پاکستان کو یہ پیغام دینا پڑے گا کہ کسی فوجی آمر کو احتساب سے چھوٹ نہیں دی جائے گی۔