علم الجراحت (سرجری) کے موجد کون....؟
مکرمی! مسلم اُمہ کو اپنے سائنسدانوں سے نہ صرف آشنا بلکہ ان پر فخر کرنا چاہیے۔ ہمارے عوام الناس علم الجراحت یعنی سرجری کے موجد سے ناآشنا ہیں۔ وہ انگریز کو اس علم کا موجد سمجھتے ہیں جو کہ ایسا نہیں ہے جس طرح مغربی طب یعنی ایلوپیتھی کی بنیاد دیسی طب پر ہے۔ ہمارے سائنسدانوں، اطباءاور موجدوں کے سبب ہی اہل مغرب نے علم سیکھے، علم الجراحت کے موجد بھی ہمارے معروف سائنسدان ابوالقاسم زہراوی تھے۔ ان کا اصل نام خلف بن عباس ہے۔ ان کی ولادت 936ءمیں اندلس (سپین) میں ہوئی تھی۔ اندلس (سپین) جس پر مسلمانوں نے تقریباً آٹھ سو سال بڑی شان و شوکت سے حکومت کی۔ اندلس کے مشہور مسلمان حکمران عبدالرحمن الناصر نے اپنی ملکہ زہرا کے نام سے قرطبہ روشنیوں کے شہر سے چار میل کے فاصلہ پر ایک عظیم الشان محل تعمیر کروایا ۔ وہاں ایک شہر بس گیا۔ خلف بن عباس ابو القاسم زہراوی کا یہ شہر مرزبوم تھا۔ موصوف قرطبہ کی نامور یونیورسٹی کے پروردہ تھے۔ مغربی دنیا تو اُس وقت گھٹاٹوپ اندھیروں میں بس رہی تھی۔ ہمیں عوام الناس اور نسل نو کی خصوصاً ایسے اسلاف سے آشنا کرانا ہوگا ۔(چودھری نور احمد نور (ر) پرنسپل )