• news

ق لیگ سے اتحاد ختم ہو چکا‘ احمد مختار: بات چیت جاری ہے‘ وٹو

اسلام آباد + گجرات (نوائے وقت نیوز + اے پی اے + نامہ نگار) پیپلز پارٹی کے رہنما چودھری احمد مختار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے درمیان اتحاد ختم ہو گیا دونوں جماعتوں کی راہیں اب جدا ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سیٹوں پر مقابلہ کیا جائیگا۔ مجھے بھی ٹکٹ مل گیا ہے، سلام دعا رہے گی، اتحاد عملاً ختم ہوچکا ہے۔ ق لیگ اور پی پی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ ختم ہوچکا ہے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی پنجاب نے چودھری پرویز الٰہی کے مقابلے میں احمد مختار کو ٹکٹ دینے کی سفارش کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چودھری پرویز الٰہی کے مقابلے میں گجرات سے احمد مختار کو ٹکٹ کی سفارش کی گئی ہے جبکہ چودھری احمد مختار کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد عملی طور پر ختم ہوچکا ہے، پیپلز پارٹی پنجاب میں تمام نشستوں پر اپنے امیدورار کھڑے کرے گی اور اس سلسلے میں مجھ سمیت دیگر امیدواروں کو انتخابی ٹکٹ بھی مل چکے ہیں تاہم ان کے انتخاب لڑنے سے متعلق صدر جو فیصلہ کریں گے وہ قبول ہوگا۔ علاوہ ازیں صدر آصف زرداری سے سابق وزیر چودھری احمد مختار نے ملاقات کی ہے صدر نے حلقہ NA-105گجرات سے چوہدری احمد مختار PP-111 سے زاہد حسین سلیمی اور پی پی110سے طاہر محمود وڑائچ کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر سید عدیل شاہ، اسلم لنگے، قیصر سرفراز اور سید ممتاز حسین شاہ بھی موجود تھے ایک گھنٹہ کی ملاقات کے دوران صدر آصف زردار ی اور چودھری احمد مختار کے درمیان خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی اور گجرات کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ چوہدری احمد مختار نے کہا کہ انشاءاللہ تعالی ضلع گجرات سے پیپلز پارٹی کلین سویپ کرےگی۔ اس موقع پر صدر آصف زرداری نے چوہدری احمد مختار کو مبارکباد بھی دی جبکہ چوہدری احمد مختار نے ٹکٹوں کی کنفرمیشن پر صدر آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کیا۔
لاہور+ اسلام آباد (خبرنگار+ این این آئی) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ (ق) لیگ سے پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے (آج) منگل کو لاہور میں میٹنگ ہوگی، گزشتہ تین دنوں میں میں نے 7 ڈویژنوں سے متعلق پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی فہرست سفارشات کے ساتھ دیدی ہے اور اب پارٹی قیادت امیدواروں کا حتمی فیصلہ کرے گی۔ گذشتہ روز ایوان صدر میں نگران وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ تین دنوں میں میں نے ایک ایک امیدوار کا انٹرویو کیا ہے اور راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ساہیوال اور لاہور اربن و رورل کے امیدواروں سے متعلق سفارشات تیار کر کے دیدی ہیں، چودھری احمد مختار کی طرف سے ق لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ ختم ہونے سے متعلق بیان پر میاں منظور وٹو نے کہا چودھری احمد مختار نے گجرات کی حد تک کی بات کی ہوگی ، (ق) لیگ سے ہماری بات چیت جاری ہے اور منگل کو لاہور میں چودھری برادران سے میٹنگ ہوگی۔ انہوں نے کہاجمہوریت کی گاڑی پٹڑی پر چل پڑی ہے اور اب منتخب جمہوری حکومتوں پر شب خون مارنے کی آمرانہ روایات دم توڑ رہی ہیں۔ اسلام آباد سے لاہور پہنچنے پرمیڈیا سے غیررسمی بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اقتدار کی پُرامن منتقلی کا منظر دیکھ کر دلی راحت محسوس ہوئی۔ میرے ساتھ ساتھ تمام جمہوریت پسند حلقوں نے اس تاریخی منظر سے دلی راحت محسوس کی کہ عوام کے منتخب کردہ سابق وزیر اعظم بھی نگران وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں موجود تھے، ماضی میں سابق منتخب وزیر اعظم جیل میں ہوتا تھا اور اس کی جگہ نیا وزیراعظم حلف اٹھا رہا ہوتا تھا، جمہوریت، پارلیمنٹ کے استحکام اور جمہوری عمل کے تسلسل پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11 مئی کا سورج، روشن عوامی راج کی نوید لے کر طلوع ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن