• news

اچھے بُرے کی تمیز

 مکرمی!گمراہی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ جماعت اسلامی کے نیک اور پارسا لوگ بھی ان برائیوں کو برائی نہیں سمجھ رہے جو ان کے بانی سید ابو الاعلیٰ مودودی بدترین بُرائی سمجھتے تھے اس کی ایک مثال چند روز قبل ایک جماعت کے لیڈر نے قاضی حسین احمد کی یاد میں ایک بہت بڑا پروگرام منعقد کر کے قائم کی۔ مولانا مودودی نے قرعہ اندازی کے ذریعہ انعامات کو قرآن و سُنت کی روشنی میں حرام قرار دیا ہے اور اس شخص نے اس پروگرام میں یہ لاٹری والا پروگرام کیا اور قرعہ اندازی کے ذریعہ موٹر سائیکل‘ سائیکل اور دیگر انعامات لوگو ں کو دئیے گئے‘ جب دیندار جماعتیں بھی اچھے اور بُرے کی تمیز بھلا بیٹھیں تو اس کو بھی کیا جمہوریت کا ہی کمال کہا جائیگا؟ (ساجد شیخ،لاہور فون نمبر 0312-9200093)

ای پیپر-دی نیشن