میانوالی جیل میں 11 قیدیوں کو 31 مارچ کو پھانسی دینے کے انتظامات شروع
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) میانوالی جیل میں سزائے موت کے 11 قیدیوں کو 31 مارچ کو پھانسی دینے کے لئے انتظامات شروع، پھانسی کے منتظر قیدیوں کی صدر آصف علی زرداری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رحم کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت اپنے وعدہ کے مطابق سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کریں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں پھانسی پانے والے قیدیوں کی اکثریت اپنی زندگی کے 15 سال، 25 اور 30 سال کال کوٹھڑی میں گزار چکے ہیں۔ صدر مملکت کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہوتے ہی پھانسی کے منتظر قیدیوں کے والدین اور بچے بچیوں نے رب سے معافی اور صلح کےلئے ہاتھ پا¶ں مارنا شروع کر دئیے ہیں۔ میانوالی جیل کے ڈیتھ سیل میں زندگی کا نصف حصہ گزارنے والے قیدیوں میں حشمت اللہ، عبدالستار، محمد خان، احمد نواز، اکرام الحق، بیدار شاہ، شوکت علی، آصف ڈھڈی، رب نواز، سلطان وغیرہ کے ورثا نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے مقدمات کا اندراج، غلط تفتیش، جھوٹے گواہوں کے سبب نہ جانے کتنے لوگ پھانسی گھاٹ تک پہنچ جاتے ہیں۔