متحدہ دینی محاذ نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا
اسلام آباد(آئی این پی) متحدہ دینی محاذ نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا، اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات کو آئینی طور پر نافذ، صدر مملکت ،وزیراعظم، چیف جسٹس، سروسز چیفس سمیت اعلیٰ عہدوں پر مرد اور سنی العقیدہ مسلمان ہونا لازمی قرار، تعلیم کی بنیاد اسلام پر، دینی مدارس کی آزادی برقرار، عربی زبان کو تعلیمی اداروں میں رائج، آزاد اور باوقار خارجہ پالیسی ،ڈرون حملوں کی بندش، تجارت میں اجارہ داری ،سٹہ بازی کا خاتمہ ،بیرون ملک سرمائے کی منتقلی پر پابندی، سرکاری ملازمتوں پر میرٹ کی پابندی، انتظامیہ سے آزاد عدلیہ کا قیام، پولیس کے تفتیشی نظام کی تبدیلی اور ہر بالغ مسلمان کو جہادکی تربیت دی جائے گی۔ پیر کو اہلسنت والجماعت کے مرکز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے متحدہ دینی محاذ کا منشور پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاک اور عظیم مقصد کےلئے متحدہ دینی محاذ میں شامل جماعتوں نے منشور منظور کرکے پاکستان کے عوام اور مسلمانوں کے سامنے پیش کیا ہے ۔ پاکستان کو ایک صحیح اور مکمل اسلامی مملکت اور اسلامی حکومت بنانے کےلئے ملک کا سپریم لاءقرآن وسنت ہوگا، تمام قوانین کو قرآن وسنت کے مطابق بنایا جائے گا، قرآن سے متصادم تمام قوانین کو یکسرختم کردیا جائے گا۔ وفاقی محتسب کی بجائے ایک مکمل احتساب قائم کیا جائے گا اور طب کا نظام قائم کیا جائے گا۔ نظام ونصاب تعلیم عصری تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے مکمل ہو گا۔ میٹرک تک تعلیم مفت ہوگی۔ تعلیم کا دائرکار سب پر یکساں کھلا رکھا جائے گا۔ منشور میں کہا گیاکہ آزاد اور باوقار خارجہ پالیسی تشکیل دی جائے گی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے سامراجی اور استعماری تسلط سے ملک کو آزادکرایا جائے گا۔ ڈرون حملے بند، امریکی اور نیٹو افواج کو رسدکی سپلائی روک دی جائے گی۔ منشور میں کہا گیاکہ ملک میں اعلیٰ پیمانہ پر حفظان صحت اور علاج کا ایک وسیع ترین ادارہ تشکیل دیا جائے گا۔