”اٹوٹ انگ“ کی رٹ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا‘ مسئلہ کشمیر کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں: وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر
جموں (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمےر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت سے کرنسی، مواصلات اور دفاع پر الحاق ہوا تھا مگر بھارتی حکومت نے خےانت کرکے تمام اختےارات پر قبضہ کر لےا ، انہوں نے کہا کہ بھارت کشمےر کو اپنا حصہ مانتا ہے تو لوگوں کی آواز سنی جائے ۔اٹوٹ انگ کی رٹ لگانے سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا، مسئلہ کشمیر کی حقیقت سے کوئی انکارنہیں کرسکتا۔ مقبوضہ کشمےر اسمبلی مےں اظہار خےال کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ایک بنیادی مسئلہ قرار دیتے ہوئے مخلصانہ طور اس کے حل کیلئے راہ تلاش کرنے پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر کا مسئلہ ہے، وہ غلط ہیں جویہ باتیں کرتے ہیں کہ جموں وکشمیر کوئی مسئلہ نہیں۔ 1947کے بعد کوئی ایسی حکومت نہیں جس میں یہ معاملہ نہ اٹھا ہو، وہ چاہے کانگریس ہو، جنتا دل ہو، بھارتیہ جنتا پارٹی ہوہر ایک نے تسلیم کیا ہے کہ جموں وکشمیر ایک بنیادی مسئلہ ہے،ہم ہندوستانی نہیں ہیں۔ اٹوٹ انگ ، ٹوٹ انگ ، اٹوٹ انگ کی رٹ لگائی جاتی ہے۔ اس سے کچھ نہیں ہونے والا،اس کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ کشمیری آج اس مقام پر پہنچ چکے ہیں خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں۔ جموں وکشمیر کی طرف سے ہندوستان کے ساتھ جو رشتہ اس وقت بنا تھا وہ قائم ہے لیکن خیانت بھارتی حکومت نے کی ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہااگر جموں وکشمیر ریاست کو ہندوستان کا حصہ مانتے ہو تو لوگوں کی آواز سنو، ہر کشمیری پاکستانی نہیں، ہر کشمیر ی آزادی کا ڈھنڈورا نہیں پیٹ ر ہاہے۔ کشمیریوں کو بار بار دھکے دیئے جاتے ہیں اور وہ نارراضگی اپنے غم وغصہ کا اظہار کرنے کیلئے کوئی نہ کوئی وسیلہ ڈھونڈتے ہیں۔ وزیراعلی نے بھارتی حکومت کو شدید تنقیدکا نشانہ بنایا ۔ مرکزپر دوہرا معیار اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ جب میں افسپا ہٹانے کی مانگ کرتا ہوں تو یہ جوازیت پیش کی جاتی ہے کہ سیکورٹی محاظ پر خطرہ مول نہیں لے سکتے، لیکن افضل گورو کو پھانسی دیکر خطرہ مول لیا گیا اور یہ کہا گیا کہ پھانسی کے بعد پیدا شدہ صورتحال کو سنبھال لیں گے۔ میں نے مرکزی سرکار سے بار بار کہا اور چلایاکہ افضل گورو کو پھانسی مت دو ، جموں وکشمیر ریاست میں حالات خراب ہونگے،لیکن مرکز نے نہیں مانا اور کہاکہ پھانسی کے بعد پیدا ہونے والے حالات کو قابوکرلیں گے ۔ انہوں نے کہا اگر حکومت افضل گورو کی پھانسی کے بعد یہ دعوی کر سکتی ہے کہ حالات نہیں خراب ہونگے تو پھر افسپا ہٹانے پر یہ جوازیت کیوں دی جاتی ہے کہ افسپا کو ہٹانے سے حالات خراب ہونگے۔ وزیر اعلی نے کہاکہ کشمیری بیوقوف نہیں وہ ہر چیز کو سمجھتے ہیں، حالات ووقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ وزیر اعلی نے مرکزی سرکار سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاافضل گورو کو پھانسی دینے کی ہمت کرکے خطرہ مول لے سکتے ہوتو پھر افسپا ہٹانے کی ہمت کیوں نہیں کرسکتے۔