میانمار: شورش زدہ علاقوں سے مزید 8 نعشیں برآمد‘ مسلح بھکشوﺅں کا گشت‘ مسلمانوں کا قتل عام بند کیا جائے: او آئی سی
ینگون، سرینگر، نیویارک (اے ایف پی+ نیوز ایجنسیاں+ نمائندہ خصوصی) میانمار کے وسطی علاقے مکتیلا میں نسلی فسادات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 40 ہو گئی۔ مسلمانوں کے جلے ہوئے گھروں سے مزید 8 نعشیں ملی ہیں مسلح بدھ بھکشو شورش زدہ علاقوں میں گشت کر رہے ہیں جو صحافیوں کو دھمکا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 12 ہزار مسلمان پناہ گزین بن گئے ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے مشیر خصوصی ادھا ڈیانگ نے میانمار حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فسادات ختم کرانے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ کے پی آئی کے مطابق حریت کانفرس(ع) کے چیئر مین میر واعظ عمر فاروق نے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام ، درجنوں مساجد اور سکولوں کی آتشزدگی کو برما میں مسلمانوں کی منصوبہ بند نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا او آئی سی اور دیگر عالمی ممالک کی خاموشی حد درجہ افسوسناک ہے ان سنگین اور انسانیت سوز واقعات پرلا پروائی میانمار میں مسلمانوں کے خاتمے پر منتج ہو سکتی ہے ۔انہوں نے او آئی سی، اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، آئی سی آر سی، اور حقوق انسانی کے دیگر عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ میانمار میں مسلمانوں کے جان و مال اور تحفظ فراہم کرنے کیلئے اور مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے میانمار حکومت پر دباﺅ ڈالیں۔جدہ اے پی اے کے مطابق اسلامی ممالک کی تنظیم نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام کی ایک بار پھر مذمت کی ہے، سیکرٹری جنرل اکمل الدین اوگلو نے کہا بدھ انتہا پسندوں کی طرف سے قتل عام بند کیا جائے۔ میانمار حکومت عالمی تشدد پر حرکت میں آئے۔ ادھر امریکہ نے میانمار میں اپنے شہریوں کو سفر کرنے سے روک دیا۔ جبکہ 28 مارچ تک مزید دہشتگردانہ حملوں کا امکان ہے۔