پاکستان امن عمل میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے،صدر کرزئی کا پھر الزام
کابل (آن لائن) افغان صدر حامد کرزئی نے اس اعتراف کے باوجود کہ پاکستان کی شراکت کے بغیر امن کا کامیاب نہیں ہوسکتا الزام لگایا ہے کہ پاکستان اس حوالے سے ٹھوس اقدامات نہیں کررہا اور رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورے کے دوران میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان افغان امن کونسل اور افغان حکومت سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور ان سے ہمارے ذاتی طور پر روابط ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ امن کے عمل کو اجتماعی طور پر آگے بڑھایا جائے۔ ایک طرف طالبان اور افغان امن کونسل سے بات چیت ہو اور دوسری جانب افغان حکومت اور پاکستانی حکومت مذاکرات کرے۔ پاکستان کی شرکت کے بغیر امن کا عمل مفید ثابت نہیں ہوسکتا امریکہ اور افغانستان بھی پاکستان اور طالبان سے رابطے ہیں اسی مقصدکیلئے قطر میں دفتر قائم کیا گیا ہے اور ہم طالبان کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان سے ہمیں وہ تعاون نہیں مل رہا جس کی ضرورت ہے پاکستانی علماءنے افغانستان میں کانفرنس پر اتفاق کیا تھا لیکن اس کے بعد مطالبہ کیا کہ طالبان کو بھی اس کانفرنس میں دعوت دی جائے۔ اور یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ افغانستان میں ہونے والے خود کش حملے جائز ہیں اس طرح امن کوششوں کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا ہمیں افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے حالات پر بھی تشویش ہے اور ہم یہاں بھی حالات پر فکر مند ہیں ہم پاکستانیوں کو اپنے بہن بھائی سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تشدد کا یہ سلسلہ بند ہو اور پاکستان کے ساتھ تعاون کو آگے بڑھایا جائے ایک اور سوال کے جواب میں افغان صدر نے کہا کہ ہم قیدیوں کی رہائی کی حمایت کرتے ہیں اور ہم نے گوانتاناموبے سے بھی طالبان قیدیوں کی رہائی کی حمایت کی ہے امریکہ اور اقوام متحدہ کی ان کوششوں کے ساتھ ہیں۔