مشرف چلا ہوا کارتوس ہے ‘ اقتدار ملا تو پاکستانی آئین کے تحت حلف اٹھائیں گے: اختر مینگل
کوئٹہ+کراچی (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) بلوچ رہنما اختر مینگل نے کہا ہے کہ بعض قوتوں کی جانب سے میرے 6نکات پر عملدرآمد کی امید نہیں تھی وہی 6 نکات چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کو بھی پیش کئے ہیں۔ انہوں نے کہا نعشیں اب بھی گر رہی ہیں کیا یہی جمہوریت ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سب سے اہم مسئلہ شفاف الیکشن کا ہے۔ جب ووٹرز کو واپسی پر قتل ہونے کا اندیشہ ہو تو شفاف الیکشن کیسے ہوں گے۔ مشرف کو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ ہو تو و ہ ڈیرہ بگٹی سے الیکشن جیت سکتے ہیں۔ ثناءنیوز کے مطابق انہوں نے کہا پرویز مشرف چلا ہوا کارتوس ہے جو درہ کا مینوفیکچرنگ ہے پرویز مشرف ایسی رسی کی مانند ہیں جو جل جاتی ہے مگر اس کا بل نہیں جاتا۔ ہمیں بیلٹ کی بجائے ہمیشہ بلٹ دی گئی پھر بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر جماعتی قوتیں کہا جاتا رہا ہے حالانکہ ہم جمہوریت کے دائرہ میں رہ کر اپنے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ خدشات دور نہ کئے گئے تو شفاف انتخابات ممکن نہیں ہوں گے اور شفاف انتخابات نہ ہوئے تو شرکت کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ الیکشن کمشن اور سپریم کورٹ کو خطوط میں عام انتخابات کے بارے میں اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے آئین توڑ کر غداری کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ اگر ہمیں انتخابات کے نتیجے میں اقتدار ملتا ہے تو ہم پاکستانی آئین کے تحت حلف اٹھائیں گے۔ اگر ہمارے امیدواروں اور ساتھیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہو گی۔ ہم فوجی آپریشن کو درست نہیں سمجھتے۔ بلوچستان کے وسائل پر بلوچوں کا حق ہے، طاقت کے ذریعہ بلوچ قوم کو زیادہ وقت تک ان کے حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ اگر بلوچستان کے لوگوں کا احساس محرومی دور کرنا ہے تو وہاں آپریشن فوری بند کرنا ہو گا اور تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بلوچستان میں پرامن اور شفاف انتخابات کے لئے بھرپور اقدامات کرے۔ آن لائن کے مطابق سردار اختر مینگل نے کہا کہ فوج اور ایف سی کو آئین پامال کرنے اور قتل و غارت گری کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ کے اقدامات کو ناکام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔