”کراچی میں نئی حلقہ بندیاں“ الیکشن کمشن، وفاق نے سندھ ہائیکورٹ میں جواب جمع نہ کرایا
کراچی (این این آئی) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی سماعت 2 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو جواب کی ایڈوانس کاپی ایم کیو ایم کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن اور وفاق نے رپورٹ جمع نہیں کرائی اور عدالت سے مزید وقت فراہم کرنے کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کر لی اور فریقین کو 2 اپریل تک جواب کیلئے وقت دیتے ہوئے رپورٹ کی ایڈوانس کاپی ایم کیو ایم کے وکیل کو فراہم کر کی ہدایت کی۔ ایم کیو ایم کے وکیل ڈاکٹر فروغ نسیم نے میڈیا کوبتایا کہ الیکشن کمیشن کے رپورٹ کے مطابق کراچی میں حلقہ بندیاں سپریم کورٹ کے حکم پر کی گئی ہیں ،الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے جواب میں ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قانون کے مطابق حلقہ بندیاں کرنے کا حکم دیاتھا ¾ قانون کے مطابق حلقہ بندی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہاکہ حلقہ بندی کا نوٹیفکیشن الیکشن کا عمل شروع ہونے کے بعد 22مارچ کو جاری ہوا۔جبکہ الیکشن کا عمل 16مارچ کو قومی اسمبلی کی تحلیل اور 20مارچ کو انتخاب کی تاریخ کیساتھ ہی شروع ہوچکاہے۔ لہذا اس حوالے سے الیکشن کمشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ دریں اثنا عدالت نے کراچی کے علاقے این اے 239 میں رد و بدل کے خلاف پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل کی درخواست کی سماعت بھی 2 اپریل تک ملتوی کر دی ہے اور مدعا علیہان سے جواب طلب کر لیا ہے۔