نگران حکمرانوں کے انتخابی حلقوں کے دورہ پر پابندی درست ہے:سیاسی، مذہبی رہنما
لاہور (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار) سیاسی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے انتخابات کو آزادانہ ومنصفانہ بنانے کے لئے نگران حکمرانوں کو کسی بھی قسم کی سیاست میں ملوث نہیں ہونا چاہئے۔ الیکشن کمشن نے صدر، گورنروں اور تمام نگران حکمرانوں کو انتخابی حلقوں کا دورہ نہ کرنے کا پابند بنایا ہے جو اچھی بات ہے۔ مشاہد اللہ خان نے کہا الیکشن کمشن حکمرانوں کو کسی بھی قسم کی سیاست نہ کرنے کا پابند بنا دے۔ کامل علی آغا نے کہا الیکشن کمشن کو الیکشن شفاف بنانے کے لئے ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کرانا چاہئے۔ میاں آصف نے کہا الیکشن کمشن کو چاہئے کہ صدر اور گورنروں کو سماجی سرگرمیوں تک محدود کرنے کا اہتمام کرے۔ عمران ریاض نارگ نے کہا الیکشن کمشن کی شفاف الیکشن کے لئے کوششیں خوش آئند ہیں۔ ڈاکٹر عارف اور آسیہ اسحاق نے بھی الیکشن کمشن سے مطالبہ کیا الیکشن شفاف بنانے کے لئے ضلعی انتظامیہ کو بھی پابند کیا جائے کہ وہ سابق حکمرانوں کے ایجنڈے پر کام نہ کرے۔ مذہبی رہنماﺅں نے بھی الیکش کمشن کی پابندی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دولت کے بے دریغ استعمال کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنا چاہئیں۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے آخری مہینے میں کئے گئے تقرر و تبادلے منسوخ کرے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ الیکشن کو شفاف اور غیرجانبدار بنانے کے لیے الیکشن کمشن کے اقدامات اور فیصلے خوش آئند ہیں البتہ اہم ترین عہدوں پر فائز سیاسی جماعتوں کے حامی سرکاری افسران کو او ایس ڈی بنا کر ان کی جگہ غیرجانبدار افسران کا تقرر کیا جائے۔ علامہ ریاض شاہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے چیف الیکشن کمشنرسے مطالبہ کیاہے کہ وہ تمام صوبوں میں ضلعی انتظامی افسران کے حالیہ تبادلوں کو فوری طور پر منسوخ کریں اور اپنی نگرانی میں غیر جانبدار افسروں کی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔ حافظ اعجازالحق چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن پچھلے پانچ سال مرکز یا صوبوں میں اقتدار میں رہنے والی تمام جماعتوں کے وزیروں، مشیروں، قائمہ کمیٹیوں کے سربراہوں سمیت تمام افراد سے سرکاری گاڑیاں واپس لے۔ مولانا عاصم مخدوم نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ نذیر احمد جنجوعہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن نگران وزیراعظم اور نگران وزرائے اعلیٰ کو پابند کرے کہ وہ اپنی کابینہ میں سیاسی شخصیات کو شامل نہ کریں۔