نگران وزیراعلی پنجاب کی نواز‘ شہبازشریف‘ منور حسن‘ چودھری برادران سے ملاقاتیں
لاہور (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں) پنجاب کے نگران وزیر علیٰ نجم سیٹھی نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت سے عام انتخابات کو صاف اور شفاف بنانے کے لئے تجاویز اور بیوروکریسی پر مشاورت کے لئے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔ گذشتہ روز انہوں نے نواز شریف، شہباز شریف، شجاعت حسین، پرویز الٰہی، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سے ملاقات کی۔ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے اور شفاف انتظامیہ کے حوالے سے سیاسی رہنماﺅں سے مشاورت کا پروگرام بنایا ہے۔ اس مقصد کے تحت (ق) لیگ کے رہنماﺅں چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ملاقاتیں کی ہیں۔ عمران خان سے آج ملوں گا۔ سیاسی رہنماﺅں سے ملاقاتوں کا مقصد ایماندار، محنتی اور بہترین افسران کے بارے میں ان کی آراءسے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ کسی سیاسی رہنما نے ایسے کسی افسر کا نام نہیں لیا جس کا ان سے کوئی ذاتی تعلق ہو۔ مجھے اس پر بے حد خوشی ہے اور میرا کام بھی آسان ہو گیا ہے۔ پنجاب میں مستقل انسپکٹر جنرل پولیس کا بھی فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سے بھی بیوروکریسی میں رد و بدل کے حوالے سے ٹیلی فون پر مشاورت کر لی ہے۔ ایک ہفتے کے اندر بیوروکریسی میں ضروری رد و بدل کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے رہنماﺅں سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ دو تین روز میں نگران کابینہ تشکیل دے دیں گے جس میں پانچ سے چھ وزرا لئے جائیں گے۔ ضرورت پڑنے پر ایک دو مزید وزرا بھی لئے جا سکتے ہیں۔ نگران کابینہ کے ارکان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہمارا مینڈیٹ ہے اور ہم اس قومی ذمہ داری کو امانت سمجھ کر ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنماﺅں سے ملاقاتوں کے دوران مثبت تجاویز سامنے آئی ہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا کہ ہم نجم سیٹھی کی نگران وزیر اعلیٰ کے طور پر تقرری کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ان سے مکمل تعاون کریں گے۔ نجم سیٹھی باصلاحیت شخصیت ہیں، امید ہے کہ وہ ایسے مو¿ثر اقدامات کریں گے جس سے منصفانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جا سکے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف سے ملاقات میں آئندہ انتخابات کے غیر جانبدارانہ اور شفاف انعقاد کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں غیر جانبدارانہ اور پرامن انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں کا عملی تعاون نہایت ضروری ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) انتخابات کے غیر جانبدارانہ اور پرامن انعقاد کے لئے عبوری حکومت اور الیکشن کمشن سے بھرپور تعاون کرے گی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ نگران وزیر اعلیٰ اپنے فرائض کی انجام دہی میں عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ شہباز شریف نے نگران وزیر اعلیٰ کو مبارکباد دی اور کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نگران حکومت صوبے میں گذشتہ پانچ برسوں کے دوران تیار ہونے والے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عملدرآمد جاری رکھے گی اور ان منصوبوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دے گی۔ نجم سیٹھی سے ملاقات میں چودھری شجاعت حسےن اور چودھری پروےز الٰہی نے انہیں مبارکباد پےش کی اور تعاون کا ےقےن دلاےا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف الےکشن کےلئے پنجاب کی پوری انتظامےہ تبدےل کرنا ہو گی نگران وزےر اعلیٰ نے ےقےن دلاےا کہ پنجاب مےں عام الےکشن منصفانہ اور غےر جانبدارنہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے مےں تمام سےاسی جماعتوں کو اعتماد مےں لےا جائے گا۔ چودھری پرویز الٰہی نے مےڈےا سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب کی موجودہ انتظامےہ غےر جانبدار نہےں ہے لہٰذا آزاد اور خودمختار انتظامےہ کو لاےا جائے تاکہ شفاف اور منصفا نہ الےکشن کا انقعاد ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نگران وزےر اعلیٰ سے کہا کہ پنجاب کی پوری سرکاری مشےنری کو تبدےل کرنا ہو گا۔ (ن) لےگ نے الےکشن مےں دھاندلی کرنے کےلئے پنجاب کی انتظامےہ مےں من پسند افراد بھرتی اور تعےنات کر رکھے ہےں۔ الےکشن مےں (ق) لےگ سرپرائز دے گی۔ چودھری پروےز الٰہی نے اےک سوال پر کہا کہ دو ماہ مےں بہت کچھ ہو سکتا ہے۔ بعدازاں نگران وزیر اعلیٰ نے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کے مزار پر حاضری دی، چادر چڑھائی اور ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا مانگی۔ بعدازاں وہ علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پر گئے ، پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی۔ وزیر اعلیٰ کو چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔