• news

دوہری شہریت رکھنے والے 20 مستعفی ارکان اسمبلی کو کیوں نہ نااہل قرار دیا جائے : چیف جسٹس

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ میں دوہری شہریت کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل الیکشن کمشن نے عدالت کو بتایا کہ استعفیٰ دینے والے ارکان اسمبلی نے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ بعض ارکان مستعفی ہونے کے بعد بھی مشیر لگے ہوئے ہیں۔ حالانکہ وہ لوگ مشیر بننے کے بعد بھی اہل نہ تھے۔ عدالت نے کہا تھا کہ بڑے چھوٹے کی تفریق کے بغیر کارروائی کی جائے۔ مستعفی ہونیوالے تمام ارکان کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ ان 20ارکان کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ استعفیٰ دینے والوں کو مراعات اور تنخواہیں بھی واپس کرنی ہیں۔ الیکشن کمشن کی رپورٹ کے مطابق ان میں ندیم احسان، حیدر عباس رضوی، شہناز شیخ، فوزیہ اعجاز، سبین رضوی، ڈاکٹر اریش کمار، دونیا عزیز، عارف عزیز شیخ، جمیل ملک، صادق علی، عبدالمعید صدیقی، محمد علی شاہ مرحوم، عسکری نقوی، محمد رضا ہارون، فوزیہ افضل، طاہر علی جاوید، جمیل اشرف، جاوید اقبال اور مراد علی شاہ شامل ہیں۔ عدالت نے دوہری شہریت والے مستعفی ہونیوالے 20 سابق ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کیوں نہ ان تمام سابق ارکان کو آئندہ انتخابات کیلئے نااہل قرار دیا جائے۔ عدالت نے تمام سابق ارکان کے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات بھی الیکشن کمشن سے طلب کی ہیں۔ الیکشن کمشن حکام نے بتایا کہ مستعفی ہونے کی وجوہات بھی ریٹرننگ افسروں کو بھیج دی گئی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شہناز شیخ دوہری شہری کیس میں عدالت مراعات واپس کرنے کا حکم دے چکی ہے۔ اے پی اے کے مطابق سپریم کورٹ نے دوہری شہریت کے باعث مستعفی ہونے والے ارکان کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے اور آئندہ سماعت پر ان تمام ارکان کو سپریم کورٹ میں طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مستعفی ہونے والے 20 ارکان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔ عدالت نے ان ارکان سے مراعات واپس لینے اور ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ الیکشن کمشن کو ان ارکان کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہئے تھا۔ مستعفی ہونے والے ان ارکان میں سے بعض مشیر بن گئے۔ نااہل ہو جانے والا مشیر کیسے بن سکتا ہے۔ الیکشن کمشن حکام نے عدالت کو بتایا کہ اب تک ان ارکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مستعفی ہونے کی وجوہات ریٹرننگ افسران کو بھیج دی گئی ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ تمام ارکان عدالت میں پیش ہو کر وضاحت کریں کہ انہوں نے ابھی تک مراعات واپس کیوں نہیں کیں۔

ای پیپر-دی نیشن