پیپلز پارٹی کو ”دو تلواروں“ کا انتخابی نشان دینے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) الیکشن کمشن کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی کو ’دوتلواروں‘ کا انتخابی نشان دینے کے اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاگیا اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ غیرجانبدارانتخابات کو یقینی بنانے کے لئے سیکریٹری الیکشن کمشن اشتیاق خان کوعہدہ سے ہٹایا جائے کیونکہ ان کے پیپلزپارٹی سے تاریخی تعلقات ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 184 تین کے تحت یہ درخواست مسلم لیگ (حقیقی) کے بانی نوید خان نے جمعرات کو عدالت عظمی میں دائر کی جس میں پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشن آف پاکستان بذریعہ سیکرٹری اشتیاق خان، وفاق پاکستان بذریعہ سیکرٹری قانون وانصاف کو فریق بنایاگیا۔ درخواست میں کہاگیا کہ مسلم لیگ (حقیقی) الیکشن کمشن میں رجسٹرڈ جماعت ہے جس نے عام انتخابات کے لئے انتخابی نشان ’دوتلواریں، قلم اور سورج‘ کے لئے درخواست دی تھی لیکن درخواست گزار کو مطلع کئے بغیر، امتیازی سلوک کانشانہ بناتے اور بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشکوک انداز اپنا کر دوتلواروں کا انتخابی نشان پاکستان پیپلزپارٹی کو دے دیا گیا حالانکہ یہ جماعت پہلے رجسٹرڈ ہی نہ تھی اور رجسٹریشن کے ہی روز اسے دوتلواروں کا نشان بھی الاٹ کردیا گیا۔