• news

فلسطینیوں کی امداد کے لئے جانے والی 3 پاکستانی نژاد برطانوی خواتین سے لیبیا میں اجتماعی زیادتی

بن غازی (نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) مظلوموں کی امداد کے لئے سرگرم تین پاکستانی نژاد برطانوی خواتین کے ساتھ لیبیا کے شہر بن غازی میں اجتماعی زیادتی کی گئی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وہ غزہ میں فلسطینیوں کے لئے امدادی سامان لے کر جا رہی تھیں کہ بن غازی میں انہیں اغوا کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ نائب وزیراعظم لیبیا کے مطابق ان تینوں خواتین کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ غزہ میں امدادی سامان لے کر جانے والے قافلے میں شامل تھیں۔ انہیں مقامی ملیشیا کے ارکان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ برطانوی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ برطانوی خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعہ کا علم ہے۔ ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی سفارت خانہ لیبیا میں حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ان خواتین کے ساتھ زیادتی افسوسناک ہے۔ اس کی مذمت کرتے ہیں۔ لیبیا کے حکام سے معاملہ اٹھایا ہے، متاثرہ خواتین سے رابطے میں ہیں۔ واقعہ میں ملوث کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق خواتین کے ساتھ زیادتی پر لیبیا کے چار شہری گرفتار کئے گئے ہیں۔ چاروں افراد لیبیا کی سکیورٹی فورسز میں تھے انہیں برطرف کیا گیا تھا۔ ثناءنیوز کے مطابق لیبیا کے نائب وزیراعظم اوسد البراسی نے بتایا کہ حکومت نواز جنگجو¶ں نے ان تین پاکستانی نژاد برطانوی خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اوسد البراسی نے کہا کہ خواتین غزہ کے لئے امدادی کاموں پر مامور ایک قافلے کا حصہ تھیں۔ بن غازی ایئرپورٹ کے راستے کے دوران اغوا ہونے والی خواتین کے ساتھ اس وقت دو مرد ساتھی بھی موجود تھے۔ البراسی نے فیس بک پر کہا ہے کہ خواتین کو بری طرح ان کے والد کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے خوفناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے مقامی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ان کی متاثرہ خواتین سے ملاقات ہوئی ہے، وہ انتہائی نازک حالت میں ہیں، ان کے اہل خانہ کی نفسیاتی حالت انتہائی ابتر ہے۔ برطانوی وزارت خارجہ کے مطابق انہیں واقعے کا علم ہے تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔ ایک مغربی سفارتی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گروپ کو اغوا کیا گیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن